اہم ترین

بچوں کی پرائیویسی مجروح کرنے پرایکس باکس پردو کروڑ ڈالر جرمانہ

امریکی قانون سازوں نے ٹیکنالوجی جائنٹ مائیکرو سافٹ کے گیمنگ کنسول ایکس باکس پر بچوں کا ڈیٹا جمع کرنے اور اسے ریکارڈ میں رکھنے پر 20 ملین ( دو کروڑ) ڈالر کا جرمانہ عائد کردیا ہے۔

سی این این کے مطابق مائیکرو سافٹ بچوں کی رازداری کے تحفظ کو یقینی بنانے والے قانون “چلڈرن آن لائن پرائیویسی پروٹیکشن ایکٹ( سی او پی پی اے)” کی خلاف ورزی پر جرمانہ ادا کرنے پر رضامند ہوگیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایکس باکس نے نہ صرف ان بچوں کی ذاتی معلومات جمع کی جنہوں نے اپنے سرپرست یا والدین کی اجازت کے بغیر ایکس باکس پر اکاؤنٹ بنائے تھے۔

مائیکروسافٹ نے ایکس باکس استعمال کرنے والے بچوں کی پرائیویسی کو بہتر بنانے کے لیے فیڈرل ٹریڈ کمیشن (FTC) کے ساتھ تصفیہ کے حصے کے طور پر اقدامات کو نافذ کرنے پر اتفاق کیا ہے، بشمول ایک نیا اکاؤنٹ بنانے کے عمل کو نافذ کرنااور ایک بگ کو دور کرنا جس کی وجہ سے ڈیٹا کو فائل پر ضرورت سے زیادہ وقت تک محفوظ رکھا گیا تھا۔

امریکی ادارے برائے تحفظِ صارفین کے ڈائریکٹر سیموئیل لیوائن کے مطابق ایف ٹی سی کی مجوزہ پابندیاں والدین کے لیے گیمنگ کنسول ایکس باکس بچوں کی پرائیویسی کا تحفظ آسان بناتی ہیں اور مائیکروسافٹ کو حاصل اس اجازت کو محدود کرتی ہیں کہ وہ بچوں کے بارے میں کون سی معلومات اکٹھا اور ریکارڈ میں رکھ سکتا ہے۔

لیوائن نے مزید کہا،”اس کارروائی سے یہ بھی واضح ہو جانا چاہیے کہ بچوں کی گرافیکل نمائندگی کرنے والے اواٹار، بائیو میٹرک ڈیٹا اور صحت کی معلومات COPPA سے مستثنیٰ نہیں ہیں۔”

اس بابت فیڈرل ٹریڈ کمیشن کا کہنا ہے کہ ایکس باکس پر گیمز تک رسائی یا ایکس اکس لائیو کی کسی بھی خصوصیت کو استعمال کرنے کے لیے صآرف کو پہلے ایک اکاؤنٹ بنانا ضروری ہے جس میں اس کی ذاتی معلومات مکمل نام، ای میل اور تاریخ پیدائش فراہم کرنا لازم ہے۔

مائیکروسافٹ ایکس باکس پلیئر سروسز کے سینئر نائب صدرڈیو میک کارتھی نے اپنے ایک بیان میں اس حوالے سے کہا ہے کہ ” یہ بات نہایت قابل افسوس ہے کہ ہم اپنے صارفین کی توقعات پر پورا نہیں اترے، ہم اپنے سیفٹی پروٹوکول کو مزید بہتر بناتے ہوئے اپنا کام جاری رکھیں گے کیوں کہ کمیونٹی کی حفاظت ، تحفظ اور ان کی رازداری ہماری اولین ترجیح ہے۔”

پاکستان