اہم ترین

برقی کاروں پر منتقلی  سے لاکھوں اموات سے بچا جاسکتا ہے

امریکہ میں ہونے والی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق اگر 2035ء تک امریکی آٹوموبائل انڈسٹری سے گیس گوزلر غائب ہو جاتے ہیں اور ان کی جگہ کاربن کا صفر اخراج کرنے والی الیکٹرک کاریں، ٹرک اور SUVs لے لیتی ہیں تو 2050ء تک امریکہ میں ہونے والی قبل از وقت اموات89 ہزار 300تک کم ہو جائیں گی۔

تاہم، صحت کے مکمل فوائد کا ادراک کرنے کے لیےامریکی قوم کو صاف ستھرےنان کمبسشن توانائی کے ذرائع جیسے ہوا،شمسی، ہائیڈرو، جیوتھرمل اور جوہری توانائی کی طرف بڑھنے کی ضرورت ہوگی۔

بدھ کو جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق صاف توانائی کے ذرائع اور آٹوموبائل پر منتقل ہونے کے نتیجے میں دمہ کے 22 لاکھ مریض کم ہوجائیں گے، بیماری کی وجہ سے ضائع ہونے والے ایک کروڑ 70 لاکھ کام کے دن کم اور قوم کی صحت عامہ کے لیے 978 ارب ڈالر کی بچت ہوگی۔

امریکی ادارے برائے ماحولیاتی تحفظ کے مطابق امریکہ میں نقل و حمل فضائی آلودگی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے اور سب سے زیادہ کاربن خارج کرتا ہے جو آب و ہوا کے بحران کو جنم دیتے ہوئے ہماری صحت کو نقصان پہنچاتا ہے۔

اس بابت کی گئی گزشتہ ریسرچ سے پتہ چلتا ہے کہ یہ وقت سے پہلے موت یا دائمی بیماریاں جیسے دمہ، دل کے مسائل اور یہاں تک کہ یاسیت اور الزائمر کے خطرے کو نمایاں طور پر بڑھاتا ہے۔

امریکا کے بیورو آف لیبراسٹیٹسٹکس کے مطابق 2021ء میں امریکہ میں فروخت ہونے والی صرف 4اعشاریہ 6 فیصد گاڑیاں الیکٹرک تھیں، اس حقیقت کے باوجود کہ اب پہلے کے مقابلے میں زیادہ لوگ انہیں چلا رہے ہیں۔

بائیڈن انتظامیہ بیک وقت دو محاذوں پر آلودگی کو کم کرنے کی کوشش میں کاروں میں کاربن کے اخراج کے سخت معیارات اور توانائی کے شعبے سے آلودگی پر زیادہ جارحانہ حدود پر زور دے رہی ہے۔

مزید برآں، بہت سے کار ساز ادارے ماحول دوست گاڑیاں تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ موجودہ دور میں پہلے سے کہیں زیادہ متبادل دستیاب ہیں اور بیٹری کی گنجائش اور حد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ یہ بہتری مستقبل قریب میں جاری رہنے کا امکان ہے۔

 اگلے دس سالوں میں بڑے کار ساز اداروں کی اکثریت درجنوں نئے ماڈلز متعارف کرانا چاہتی ہے اور وہ بیٹریاں بنانے اور دیگر الیکٹرک گاڑیوں کی ترقی کے لیے فیکٹریوں کی تعمیر میں اربوں کی سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔

پاکستان