اہم ترین

جنگل کی آگ سے امریکہ میں آسمان کا رنگ تبدیل

امریکہ اور کینیڈا کے بڑے حصے جنگل میں لگنے والی آگ کے بعد شمالی امریکہ کے لاکھوں رہائیشیوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے ماسک کے استعمال کی تاکید کی گئی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اس وقت پورے کینیڈا میں متعدد جنگلات کی آگ بھڑک رہی ہے، لیکن ہوا کے رُخ کی وجہ سے اونٹاریو اور کیوبیک کے کئی علاقوں سے دھواں اٹھ رہا ہے جو جنوب کی طرف سفر کر کے امریکہ میں داخل ہو گیا ہے۔

رواں ہفتے کے آغازمیں ٹورنٹو سے گزرتے ہوئے اس اسموگ نے سی این ٹاور کو مکمل طور پر ڈھانپ لیا تھا۔ بعد ازاں اسے نیویارک میں مجسمہ آزادی کو اپنی لپیٹ میں لیتے ہوئے دیکھا گیا۔

نیویارک، فلاڈیلفیا، اور واشنگٹن، ڈی سی کے رہائشیوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ اپنے گھروں کے اندر رہیں، لیکن انتظامیہ کی اس تاکید کے باوجودکچھ افراد کو مین ہیٹن کی فلک بوس عمارت کے اوپر فٹنس کلاس میں شرکت کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

اسموگ کی وجہ سے نیویارک میں ہوا کا معیار بہت زیادہ خراب ہوچکا ہے اور حکام رہائشیوں میں دس لاکھ ماسک مفت تقسیم کر رہے ہیں۔ توقع کی جارہی ہے کہ یہ حالات رواں ہفتے کے آخر تک اسی طرح برقرار رہیں گے۔

کینیڈا کے فائر فائٹرز ملک بھر میں 400 سے زیادہ مختلف مقامات پر لگی آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں، جن میں سے 200 مقامات پر لگی آگ کو قابو سے باہر تصور کیا جا رہا ہے۔ ہزاروں افراد متاثرہ علاقوں سے نقل مکانی پر مجبور ہو گئے۔

حکام کا دعویٰ ہے کہ سال کے اس عرصےمیں ملک بھر میں اتنی زیادہ آگ کا پھیلنا معمول کی بات نہیں ہے اور یہ کہ اس شدت میں اضافہ ہونا ابھی باقی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر آگ کی سرگرمیوں میں موجودہ شرح سے اضافہ ہوتا رہا تو قوم ریکارڈ شدہ تاریخ میں جنگل کی آگ کے بدترین موسم کا تجربہ کرے گی۔

پاکستان