اہم ترین

ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں بھارت بدترین شکت سے دوچار

لندن کے اوول میں آسٹریلیا نے بھارت کو 209 رنز سے شکست دے کر ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل جیت لیا۔ مین ان بلیو 444 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے میچ کے پانچویں دن اپنی دوسری اننگز میں 234 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔

اس فتح کے ساتھ آسٹریلیا نے اب مردوں کا ایک بڑا کرکٹ ٹائٹل اپنے نام کر لیا ہے جس سے وہ اس سے قبل محروم تھا۔

آسٹریلیا کی دوسری اننگز میں ناتھن لیون اور اسکاٹ بولینڈ بالترتیب چار اور تین وکٹیں لے کر تباہ کن باؤلر ثابت ہوئے۔ ہندوستانی بلے بازوں نے اچھی شروعات کی لیکن ان میں سے کوئی بھی زیادہ دیر تک وکٹ پر نہیں ٹھہر سکا۔ بھارت کی جانب سے روہت شرما (43) ویرات کوہلی (49) اور اجنکیا رہا نے (46) نمایاں رہے۔

جب ہندوستان نے 164-3 پر دوبارہ آغاز کیاتو اسے ہدف تک پہنچنے کے لیے مزید 280 رنز درکار تھے جو نہ صرف ایک ریکارڈ توڑنے والا مجموعہ ہوتابلکہ 146 سال کی ٹیسٹ تاریخ میں چوتھی اننگز میں جیتنے کے لیے کسی بھی فریق کی طرف سے بنایا گیا سب سے زیادہ اسکور بھی۔یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ حالات ان کے حق میں نظر نہیں آرہے تھے۔ 2003ء میں سینٹ جانز کے مقام پر ویسٹ انڈیز نے آسٹریلیا کو 418-7 سے شکست دے کر اس ریکارڈکو اپنے نام کیا تھا۔

ویرات کوہلی اپنے پچھلے دن کے اسکور میں صرف پانچ رنز کا اضافہ کر سکے اور 49 پر بولانڈ کی جانب سے ایک وائیڈ گیند پر دوسری سلپ میں اسٹیو اسمتھ کے ہاتھوں کیچآؤٹ ہو گئے۔

صرف دو گیندوں بعد ہی رویندرا جڈیجا صفر پر آؤٹ ہو گئے۔ہندوستان نے اپنی آخری سات وکٹیں صرف 70 رن کے اضافے پر گنوا دی اور آسٹریلیا نے اپنی فتح مکمل کی۔

پاکستان