اہم ترین

باکس آفس پر کامیابی کے بعد آدری پورش کی مقبولیت میں کمی

فلم آدی پورش اور رام سیتو جیسی فلموں کے غیر معیاری ویژول افیکٹس کی وجہ یہ ہے کہ سی جی آئی ہندوستانی فلمی صنعت میں ارتقا کے عمل سے گزر رہا ہے۔

فلم آدی پورش بھارتی باکس آفس پر بمپر اوپننگ کے بعد مبینہ طور پر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے اور ناظرین کے منفی جائزوں کے باعث باکس آفس پر مقبولیت کھوتی ہوئی نظر آرہی ہے۔ سابق ہندوستانی بلے باز وریندر سہواگ بھی فلم پر تنقید کرنے والوں میں شامل ہیں۔

اگرچہ مکمل طور پر مثبت نہیں، لیکن آدی پورش کی لہر پورے ملک میں پھیل گئی ہے۔ اوم راوت، “تانھاجی: دی ان سنگ واریر” کے ہدایت کار، ہندو مذہب کی مشہور رامائن کو بڑے پیمانے پر اور اس سے بھی بڑے بجٹ کی مدد سے بڑے پردے پر لائے ہیں۔

 لیکن ابتدائی طور پر ایک اچھا آغاز اب نہ صرف فلم بینوں بلکہ ناقدین اور فلم کے کاروبار کے لیے بھی ایک مایوس کن صورت حال میں بدل چکا ہے۔ اس کے افتتاحی دن سے ہی فلم کو منفی تبصرے ملے ہیں اور اب ناظرین اسے نہیں دیکھ رہے ہیں۔ فلم میں پربھاس اور کریتی سینن مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔

اب کرکٹرز بھی آدی پورش پر تنقید کرنے کے لیے میدان میں کود پڑے ہیں۔ بھارت کے سابق اوپنر وریندر سہواگ نے فلم کے بارے میں اپنی رائے دی۔ سہواگ نے ایک مزاحیہ تبصرہ کرتے ہوئے کہا، “آدی پورش دیکھ کر پتا چلا کہ کٹپا نے باہوبلی کو کیوں مارا تھا۔

فلم کے ریلیز ہوتے ہی ایک تنازعہ کھڑا ہوگیا جب فلم کے لیے ڈائیلاگ لکھنے والے منوج منتشیر شکلا پر لوگوں کے جذبات مجروح کرنے کا الزام لگایا گیا۔ شکلا نے جواباً شکایت کی کہ انہوں نے فلم کے لیے جو 1600 لائنیں لکھی ہیں، ان میں سے صرف پانچ ڈائیلاگز کی بنیاد پر پوری فلم کو تنقید کا مرکز بنانا نا انصافی ہے۔

تاہم، فلم کے پروڈیوسر نے ڈائیلاگز کو تبدیل کرنے کا انتخاب کیا اور کچھ ایسے مناظر کو بھی فلم سے نکال دیا جو مجموعی طور پر ناظرین کی دل آزاری کا سبب بنے تھے۔

پاکستان