عید الاضحی کا اہم مذہبی تہوار کراچی کی تاجر برادری کے ساتھ ساتھ شہر یوں کے لیے بھی خوشیاں لے کر آیا ۔
کراچی کی نئی مویشی منڈی کے منتظمین کے مطابق ناردرن بائی پاس پر قائم اس منڈی نے کراچی کے لیے ایک اہم معاشی ستون کا کردار ادا کرتے ہوئے 8 ارب روپے سے زائد کا کاروبار کیا ہے۔
منتظمین کی جانب سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق اس منڈی سے ہر شہری کو اپنی پسند کا قربانی کا جانور باآسانی مل گیا اور یہی وجہ ہے کہ آج منڈی میں موجود تقریباً 90 فیصد جانور فروخت ہو چکے ہیں۔
نئی قائم ہونے والی منڈی میں جانوروں کی فروخت کا غیر معمولی کاروبار دیکھنے میں آیا اور قربانی کے جانوروں سے آباد یہ منڈی عید قرباں سے ایک دن پہلے کسی صحرا جیسا منظر پیش کر رہی تھی۔
منتظمین کے مطابق مویشی منڈی میں تقریباً 7 لاکھ قربانی کے جانور لائے گئے تھے جن میں سے 6 لاکھ 10 ہزار سے زائد جانور فروخت ہوئے۔ منڈی کے کاروبار میں قابل ذکر اضافہ ہوا اور گاہکوں نے 50 ہزار روپے سے 1 کروڑ روپے مالیت تک کے جانور خریدے۔
مویشیوں کے کاروبار کے علاوہ اس منڈی نے مختلف اقسام کے افراد کو روزگار کے مواقع بھی فراہم کیے، جن میں تاجر، چوکیدار، چارہ فراہم کرنے والے، ٹینٹ فراہم کرنے والے اور ٹرانسپورٹیشن ورکرز شامل ہیں۔
منتظمین نے مویشی منڈی کے خلاف ہونے والی تنقید کا بھی ذکر کیا جو اس سال ایک دور دراز مقام پر لگائی گئی تھی۔ سوشل میڈیا پر افواہیں پھیلائی گئیں تاکہ خوف و ہراس پیدا کیا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 10 ہزار سے زیادہ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا آؤٹ لیٹس، سوشل میڈیا کی مقبول شخصیات، ٹی وی اینکرز، ویب رپورٹرز، بلاگرز اور یوٹیوبرز نے مویشی منڈی کے متحرک پہلوؤں کو مثبت طور پر اجاگر کیا۔