اہم ترین

ایلون مسک ٹوئٹر کے بعد مصنوعی ذہانت پر طبع آزمائی کے لیے تیار

ٹیسلا کے مالک ایلون مسک نے مصنوعی ذہانت سے متعلق ایک نئی کمپنی بنانے کا اعلان کیا ہے۔ اس نئی کمپنی کو ایکس اے آئی کہا جا رہا ہے اور اس میں کئی ایسے انجینئرز شامل ہیں جنہیں اوپن اے آئی اور گوگل میں کام کرنے کا تجربہ ہے۔

ایکس اے آئی کے بارے میں گمان کیا جارہا ہے کہ مصنوعی ذہانت کی تیزی سے ترقی کرتی دنیا میں یہ اپنے حریفوں کو یقینی طور پر مشکل میں ڈال دے گا۔

ایلون مسک  کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ مصنوعی ذہانت میں ہونے والی پیش رفت کو روک دیا جانا چاہئے اور اس شعبے کو ضابطے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس نئی کمنی کو “حقیقت کو سمجھنے” کے لیے بنایا گیا ہے۔ فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ ادارے کے پاس اس پروجیکٹ کے لیے کتنی فنڈنگ ہے، اس کے مخصوص مقاصد کیا ہیں یا کمپنی کس قسم کی مصنوعی ذہانت پر توجہ مرکوز کرنا چاہتی ہے۔

کمپنی کی ویب سائٹ کے مطابق ایکس اے آئی کا مقصد “کائنات کی اصل نوعیت کو سمجھنا ہے۔”

نئی کمپنی آج ٹویٹر اسپیس چیٹ کی میزبانی کرے گی، جو اس کے مقاصد کے بارے میں مزید تفصیلات منظر عام پر لا سکتی ہے۔

ایلون مسک پہلے اوپن اے آئی کے حامیوں میں سے ایک تھے، جس نے مقبول بڑی زبان کے ماڈل چیٹ جی پی ٹی کو تخلیق کیا تھا۔ مگر وہ متنازعہ طور پر طلباء کو ہوم ورک لکھنے میں مدد کرنے جیسے استعمال کے لیے مقبول ہوا۔

تاہم ، بعد ازاں اوپن اے آئی کے ساتھ مسک کے تعلقات خراب ہو گئے ۔ انہوں نے چیٹ جی پی ٹی پر لبرل تعصب میں مبتلا ہونے کے حوالے سے بھی شدید تنقید کی تھی۔

اس ضمن میں ایلون مسک نے فروری میں ٹویٹ کیا، “ہمیں ایک سچ بولنے والے جی پی ٹی کی ضرورت ہے۔”

مزید برآں، وہ چیٹ جی پی ٹی کے نظم و نسق کے طریقے اور مائیکروسافٹ کے ساتھ اس کی قریبی وابستگی کو بھی ناپسند کرتے ہیں۔

پاکستان