اہم ترین

انسان نما روبوٹ دنیا پر حکمرانی کے تیار!

انسان نما روبوٹس کو ایمبیڈڈ مائیکروفون، کیمرے، شناخت کے سافٹ ویئر، جی پی ٹی تھری یا انسانی ٹیلی پریزنس کے ذریعے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔

ٹیکنالوجی کی تیز رفتار ترقی نے مصنوعی ذہانت  اور روبوٹکس کے میدان میں جدت کے ایک نئے دور کا آغاز کیا ہے۔ متنوع فنکشنل ہیومینائیڈ روبوٹس نے پہلے ہی سائنس حلقے اور عام لوگوں کی توجہ حاصل کر لی ہے۔ ظاہری شکل کے لحاظ سے انسانوں سے مشابہت اور نقل کرنے کے علاوہ، مصنوعی ذہانت کے حامل  ہیومنیائیڈ روبوٹس کو خاص مقاصد جیسے کہ صحت کی دیکھ بھال، تفریح، کسٹمر سروس، ایجوکیشن ایپلی کیشنز وغیرہ کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

آئیے سال 2023ء میں دنیا کے اب تک کے سب سے ذہین انسان نما روبوٹس پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

امیکا

امیکا، جسے انجینئرڈ آرٹس نے 2021ء میں تیار کیا تھا، ہیومنائیڈ روبوٹس کے درمیان نفاست کا مظہر ہے، جو ترقی اور حقیقت پسندی کے لحاظ سے باقی سب کو پیچھے چھوڑتا ہے۔ یکم دسمبر 2021ء کو امیکا کی افتتاحی ویڈیو کے پہلے کلپ نے ٹویٹر اور ٹک ٹاک پر زبردست پذیرائی حاصل کی، جس نے لاتعداد افراد کی توجہ حاصل کی۔ اس کا بنیادی مقصد انسانی روبوٹ کے تعامل کو دریافت کرکے روبوٹکس کے شعبے کو آگے بڑھانا ہے۔

امیکا میں جدید خصوصیات کی ایک صف شامل ہے، بشمول ایمبیڈڈ مائیکروفون، بائنوکولر آئی ماونٹڈ کیمرے، ایک چیسٹ کیمرہ، اور چہرے کی شناخت کا سافٹ ویئر، جو عوام کے ساتھ ہموار رابطے کو ممکن بناتا ہے۔ مزید برآں، تعاملات کو جی پی ٹی تھری یا انسانی ٹیلی پریزنس کے ذریعے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ جدید ترین ٹکنالوجی کا استعمال اس کے مصنوعی اعضاء، اور بہت سے مختلف سینسرز تک پھیلا ہوا ہے، جو اس کے شاندار ڈیزائن کو نمایاں کرتا ہے۔

نادین

نادین، ایک ہمدرد اینڈرائیڈ روبوٹ ہے جسے جاپانی کمپنی روکورو نے تیار کیا ہے، 2013ء میں ایک غیر معمولی تخلیق کے طور پر ابھرا۔ اس سماجی خدمات کے لیے بنائے گئے روبوٹ کو پروفیسر نادیہ میگنیٹ کی شخصیت کو ذہن میں رکھتے ہوئے بنایا گیا تھا۔

پاکستان