اہم ترین

احمد علی بٹ فلم انڈسٹری میں اقربا پروری کے حامی

انسٹاگرام پر احمد علی بٹ کی ایک مختصر ویڈیو صارفین کی توجہ کا مرکز بن گئی ہے جس میں وہ بالی ووڈ میں اقربا پروری کو جائز قرار دیتے نظر آئے۔

سوشل میڈیا پر حال ہی میں ایک مختصر ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں اداکار احمد علی بٹ پڑوسی ملک ہندوستان کی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں نیپوٹزم کی وکالت کرتے نظر آرہے ہیں۔

ویڈیو میں احمد علی بٹ سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستانی شوبز صنعت میں بھی اقربا پروری موجود ہے اور اگر ایسا ہے تو آپ کے خیال میں اس کے اثرات کیا ہیں، کیوں کہ یہ خبریں عام ہیں کہ اقربا پروری نے پڑوسی ملک کی فلم انڈسٹری کو تباہ کر دیا ہے۔

اداکار احمد علی بٹ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ “آپ اپنے اعداد و شمار درست کریں، وہاں انڈسٹری تباہ نہیں ہوئی۔ وہاں فلمی صنعت پھل پھول رہی ہے، اور اقربا پروری والے بچے ہی اس ترقی کی وجہ بنے ہیں۔ اقربا پروی ہر جگہ ہوتی ہے، ڈاکٹر کا بچہ ڈاکٹر بنتا ہے، آرمی افسر کا بچہ آرمی میں جاتا ہے، انجینئر کا بچہ انجینئر بنتا ہے تو اداکار کا بچہ اداکار کیوں نہیں بن سکتا؟”

ہندوستانی فلمی صنعت اقربا پروری کے حوالے سے ہمیشہ خبروں کی زینت بنی رہتی ہے۔ اس میں کوئی شک بھی نہیں کہ بالی ووڈ میں ماضی کے مقبول اداکاروں کے بچے موجودہ دور کی زیادہ تر فلموں کا حصہ ہیں۔ جب کہ عرفان خان، نواز الدین صدیقی اور سشانت سنگھ جیسے اداکاروں کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر بھی نہیں جو صرف اپنی قابلیت اور محنت کی بنیاد پر اپنی منفرد شناخت بنانے میں کامیاب ہوئے۔

ایسے ہی الزامات اور تنازعات اب ہندوستان کی تیلگو فلم انڈسٹری کے اداکاروں کے حوالے سے بھی سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں جہاں کونڈیلا خاندان اور اللو خاندان جیسے معروف ناموں پر بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں۔

احمد علی بٹ کا دعویٰ شاید کسی حد تک درست بھی ثابت ہوجائے مگر پھر بھی اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ اقربا پروری کی وجہ سے نواز الدین صدیقی جیسے بہت سے باصلاحیت اداکار برسوں سڑکوں کی خاک چھاننے پر مجبور رہے ہیں۔ جب کہ دوسری جانب اوم پوری، پنکج ترپاٹھی اور راجپال یادو جیسے متوسط طبقے سے آئے کئی اداکار کچھ ایسی یادگار پرفارمنسز دے چکے ہیں جو اب تک معروف اداکاروں کی اولادوں کی جانب سے شاز و نادر ہی دیکھنے کو ملتی ہیں۔

پاکستان