اسٹریمنگ کے سب سے بڑے نام نیٹ فلکس نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ماہرین کے لیے 3 لاکھ ڈالر سے 9 لاکھ ڈالر سالانہ تنخواہ تک کی نوکریوں کا ایک اشتہار دیا ہے۔
نیٹ فلکس پر مشین لرننگ پلیٹ فارم کے لیے پروڈکٹ مینیجر کی ضرورت ہے۔ یہ شخص اسٹریٹجک وژن کو تیار کرنے، سرمایہ کاری کے مواقع کو منتخب کرنے اور مارکیٹ کی پیشرفت کے ساتھ اپ ڈیٹ رہنے کا انچارج ہوگا۔
ایک سینئر سافٹ ویئر انجینئر کی پوسٹ بھی موجود ہے جو ایک ایسا نظام بنانے کے لیے ایک لاکھ ڈالر سے 7 لاکھ ڈالر کے درمیان سالانہ تنخواہ کی ادائیگی کرتی ہے جو عملی مشین لرننگ ایپلی کیشنز کو بنانے، چلانے اور اسکیل کرنے میں آسان بناتی ہے۔
اعلی معیار کی لوکلائزیشن الگورتھم بنانے کے لیے نیٹ فلکس کو ایک لاکھ 50 ہزار ڈالر سے 7 لاکھ 50 ہزار ڈالر کی تنخواہ کی حد کے درمیان مشین لرننگ سائنسدان کی بھی ضرورت ہے۔
نیٹ فلکس اپنی کامیابی کے لیے مشین لرننگ پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے، اسے ممبر کے تجربے کو بہتر بنانے، اپنی سروس کو بہتر بنانے، کیٹلاگ کو شکل دینے، اور نیٹ فلکس اوریجنل فلمیں اور ٹی وی شوز تیار کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔
مزید برآں، کمپنی اے آئی اور مشین لرننگ کے ایک تکنیکی ڈائریکٹر کو بھرتی کر رہی ہے تاکہ اے آئی اور ایم ایل ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہوئے گیمنگ اسٹوڈیو کی ٹیم کی نئی قسمیں تخلیق کر سکیں۔ اس پوزیشن پر 4 لاکھ 50 ہزار ڈالر سے 6 لاکھ 50 ہزار ڈالر کی سالانہ تنخواہ دی جائے گی۔
ملازمت کی یہ فہرستیں ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب ہالی ووڈ کو ایک تاریخی ہڑتال کا سامنا ہے جس کا مقصد اے آئی کے استعمال کو روکنا ہے۔ جنریٹو اے آئی، چیٹ جی پی ٹی اور مڈ جرنی جیسی مشہور ایپس کے پیچھے کی ٹیکنالوجی، مووی اسٹوڈیوز اور تخلیق کاروں اور اداکاروں کے درمیان تنازعہ کی بنیادی وجہ بن گئی ہے۔
سیگ آفڑا، جو اداکاروں کی نمائندگی کرتا ہے، اے آئی کو پیشے کے لیے ایک وجودی خطرہ کے طور پر دیکھتا ہے، جب کہ مصنفین کو خدشہ ہے کہ اے آئی ان کی تنخواہ اور ان کے کام کی ملکیت کو کم کر سکتا ہے۔
نیٹ فلکس کا اے آئی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کا اقدام میڈیا انڈسٹری میں اے آئی کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔ تاہم، یہ دیکھنا باقی ہے کہ جاری ہڑتال کا ہالی ووڈ میں اے آئی ٹیکنالوجیز کو اپنانے اور استعمال کرنے پر کیا اثر پڑے گا۔