اہم ترین

اسٹورٹ براڈ کی آخری میچ میں شان دار کارکردگی

اسٹورٹ براڈ نے آسٹریلیا کے خلاف پانچویں ٹیسٹ میں انگلینڈ کو ایک اور ڈرامائی فتح دلا کر ایشز سیریز کو برابر کرتے ہوئے اپنے شاندار کیریئر کا یادگار اختتام کیا۔

اوول میں شائقین کی بڑی تعداد کے سامنے انگلینڈ نے مہمان ٹیم کو 334 رنز پر 49 رنز پر آؤٹ کر دیا، براڈ نے ریٹائر ہونے سے قبل اپنے آخری ٹیسٹ میں آخری دو وکٹیں حاصل کیں۔

انگلش فاسٹ باؤلر کرس ووکس نے 50 رنز کے عوض 4 وکٹیں حاصل کرنے کے لیے زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا جبکہ آف اسپنر معین علی، جو اپنے کیریئر کے آخری ٹیسٹ میں گروئن انجری سے لڑ رہے تھے، نے 76 رنز دے کر 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

384 رنز کے تعاقب میں 135 پر بغیر کسی نقصان کے اپنی اننگ کا دوبارہ آغاز کرتے ہوئے آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر اور عثمان خواجہ کرس ووکس کے کی شاندار باؤلنگ کا شکار بنے، جبکہ مارک ووڈ نے مارنس لیبوشگن کی وکٹ حاصل کی۔

مہمان ٹیم کو اسٹیو اسمتھ نے 54 اور ٹریوس ہیڈ نے 43 رنز کے ساتھ ایک معتدل پارٹنرشپ کی صورت میں سہارا دیا۔

لیکن دو گھنٹے سے زیادہ کی بارش کی وجہ سے کھیل تاخیر کا شکار ہونے کے بعد، کرس ووکس اور معین علی نے آسٹریلیا کی 5 وکٹیں 30 رنز کے عوض حاصل کر کے میچ کو انگلینڈ کے حق میں موڑ دیا۔

ایسے حالات میں آسٹریلیا کے الیکس کیری اور ٹوڈ مرفی نے نویں وکٹ پر 35 رنز کی شراکت کے ساتھ مزاحمت کرتے ہوئے میچ کو ڈرا کی جانب لے جانے کی کوشش کی۔

لیکن کرس براڈ کے عزائم کچھ اور تھے، انہوں نے باؤلنگ اینڈ کو تبدیل کیا اور اگلی ہی گیند پر ٹوڈ مرفی اپنے عقب میں موجود انگلش وکٹ کیپر جونی بیرسٹو کو کیچ دے بیٹھے۔

اپنے اگلے اوور میں کرس براڈ نے الیکس کیری کو بھی پویلین کی راہ دکھائی اور خوشی سے سرشار انگلش ٹیم کے جشن کا آغاز ہو گیا۔

اگرچہ آسٹریلیا اس ایشز کو اب بھی اپنے پاس رکھنے کا حقدار ہے اور 2025 میں وہ اس کا دفاع اپنے ملک میں کریں گے، لیکن برطانیہ میں ایشز فتح کا ان کا انتظار اب 26 سال پر محیط ہوگا کیوں کہ وہ اب اپنا اگلا دورہ 2027 میں کریں گے۔

پاکستان