اہم ترین

نصف صدی بعد روسی خلائی جہاز قمری مدار میں داخل

روس کا لونا 25 خلائی جہاز گزشتہ تقریباً 50 سالوں کے دوران ملک کا پہلا قمری مشن ہے جو چاند کے مدار میں داخل ہوا ہے۔

تقریباً 50 سالوں میں پہلے روسی لونر مشن نے چاند کے مدار میں داخل ہو کر ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔ ماسکو کو امید ہے کہ وہ منجمد پانی کی تلاش میں چاند کے جنوبی قطب پر قدم رکھنے والا پہلا مشن ہوگا۔

روس کی خلائی کارپوریشن روکوسموس کے مطابق 10 اگست کو زمین سے روانہ ہونے والا لونر 25 بدھ کو مقامی وقت کے مطابق رات 12 بج کر 3 منٹ پر چاند کے مدار میں داخل ہوا۔

روس کی عصری تاریخ میں پہلی بار ماسکو کے وقت کے مطابق رات 12 بجکر 3 منٹ پر ایک خودکار اسٹیشن چاند کے مدار میں داخل کیا گیا تھا۔

21 اگست کو قمری جنوبی قطب پر بوگسلاوسکی کریٹر کے شمال میں اپنی مطلوبہ لینڈنگ سے پہلے، یہ تحقیقاتی مشن چاند کے گرد 100 کلومیٹر (62 میل) کی بلندی پر پانچ دن تک چکر لگائے گا۔

اس ماہ کے آخر میں چاند کے جنوبی قطب پر اپنی متوقع لینڈنگ سے قبل، ہندوستان کا چندریان 3 اس ماہ کے شروع میں چاند کے مدار میں داخل ہوا تھا۔

لونا 25، جو کہ تقریباً ایک چھوٹی کار کے سائز کا ہے، قطب جنوبی پر ایک سال تک کام کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جہاں امریکی خلائی ایجنسی ناسا اور دیگر خلائی ایجنسیوں کے سائنسدانوں نے حالیہ برسوں میں گڑھوں کے اندر منجمد پانی کے آثار کا پتہ لگایا ہے۔

چاند پر پانی کا پایا جانا بڑی خلائی قوموں کے لیے بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ یہ انسانوں کے لیے چاند پر زیادہ دیر تک رہنا ممکن بنا سکتا ہے، جس سے اس کے وسائل کی کان کنی میں مدد مل سکتی ہے۔

لونا 25 روسی قمری پروگرام کا حصہ ہے، جس کا مقصد 2040 تک چاند پر خلائی اسٹیشن قائم کرنا ہے۔

روسی خلائی پروگراموں کا ریکارڈ رکھنے والی ویب سائٹ اسپیس ویب ڈاٹ کام کے تخلیق کار اور پبلشر اناتولی زاک کے مطابق، سوویت یونین کے 1976 کے لونر مشن لونا 24 کے بعد سے کوئی روسی خلائی جہاز چاند کے مدار میں داخل نہیں ہوا ہے۔

روسکوسموس نے اصل میں یورپی خلائی ایجنسی (ای ایس اے) کے ساتھ اپنے روسی قمری پروگرام پر کام کیا تھا۔ تاہم، فروری 2022 میں روس کے یوکرین پر حملے کے بعد ای ایس اے نے ماسکو کے ساتھ اپنا تعاون ختم کر دیا۔

پاکستان