اہم ترین

یاسیت کا علاج مثبت سوچ میں پنہاں ہے، تحقیق

یاسیت یا ڈپریشن کا مرض تیزی سے دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے۔ اس مرض میں مبتلا افراد بعض اوقات اپنی جان لینے کے بھی درپے ہوجاتے ہیں۔

تاہم، ایک حالیہ تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ ڈپریشن کے مرض میں قابو پانے میں آپ کے سوچنے کا انداز بھی نہایت اہمیت کا حامل ہے۔

تحقیقی جریدے ‘سائیکوپیتھالوجی اور کلینیکل سائنس’ میں شائع ہونے والے اس مطالعے میں کہا گیا ہے کہ مثبت سوچ ڈپریشن جیسے موذی مرض کے خلاف جنگ میں ایک اہم ہتھیار ثابت ہوتی ہے ۔  اور یاسیت کے مریض  اپنے طرز زندگی ،  سوچنے کے انداز میں تبدیلی اور منفی خیالات  پر قابو پاکر اس مرض سے چھٹکارا حاصل کرسکتے ہیں۔

یونیورسٹی آف کیلی فورنیا کی جانب سے ہونے والی اس تحقیق میں شدید ڈپریشن کے شکار  2ہزار سے زائد افراد  اور 2285 صحت مند افراد کو شامل کیا گیا۔

دوران تحقیق ان دونوں گروپس میں شامل افراد میں ان میں ڈپریشن اور جذبات پروسیس کرنے کے عمل کا مکمل جائزہ لیا گیا۔ جس سے  یہ بات سامنے آئی کہ ایسے افراد کو منفی سوچ اور ہر معاملے کا تاریک پہلو دیکھنے کے عادی تھے ان میں ڈپریشن کی شدت بہت زیادہ تھی ۔  جب کہ مثبت سوچ رکھنے والے افراد میں اس بیماری کی شرح بہت کم تھی ۔

محققین کا کہنا ہے کہ اس چشم کشا تحقیق سے یاسیت کے علاج اور اس کی شدت میں واضح طور پر کمی کی جاسکتی ہے۔  اور مریض خود کو ڈپریشن کے دوبارہ حملے سے بھی بچاجاسکتا ہے۔ تاہم، اس کے لیے متاثرہ فرد کے لیے مثبت سوچنا اور خوش و خرم رہنا نہایت ضروری ہے۔

پاکستان