اہم ترین

آئی فون پر پابندی، ایپل کی مارکیٹ ویلیو میں 200 ارب ڈالر کی کمی

چین کی جانب سے آئی فون پر پابندی میں توسیع کی وجہ سے ایپل کے شیئرز میں 2اعشاریہ9 فیصد کمی واقع ہوئی ہے، جس سے چین میں کمپنی کے مستقبل کے بارے میں خدشات پیدا ہو گئے۔

معروف ٹیک کمپنی ایپل نے جمعرات کو اپنے اسٹاک ویلیو میں 2اعشاریہ9 فیصد کی کمی کا سامنا کیا۔ یہ کمی ان رپورٹس کے جواب میں سامنے آئی ہے کہ چین حکومتی اداروں اور کاروباری اداروں کو آئی فون استعمال کرنے سے روکنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

سرمایہ کار اس بارے میں فکر مند ہیں کہ یہ خبر ایپل کو کیسے متاثر کر سکتی ہے۔ ایپل دنیا کی سب سے بڑی اور مشہور کمپنیوں میں سے ایک ہے۔ صرف دو دنوں میں اس کی قیمت میں تقریباً 200 ارب ڈالر کی نمایاں کمی واقع ہوئی۔ فی الحال، ایپل کے شیئرز اسٹاک مارکیٹ میں دوسری بڑی کمپنیوں کے شیئرز کے مقابلے میں کافی کمزور دکھائی دے رہے ہیں۔

اس حالیہ پیش رفت نے چین میں ایپل کے مستقبل کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے۔ چین ایپل کی مصنوعات کی ایک بڑی مارکیٹ ہے۔ پچھلے سال، ایپل کی کمائی ہوئی رقم کا تقریباً پانچواں حصہ چین میں ہونے والی فروخت سے حاصل ہوا تھا۔

 اگرچہ ایپل ہر ملک میں فروخت ہونے والے آئی فونز کی صحیح تعداد ظاہر نہیں کرتا ہے، لیکن ماہرین کا اندازہ ہے کہ چین میں پچھلی سہ ماہی میں امریکہ سے زیادہ آئی فون فروخت ہوئے تھے۔ یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ آئی فونز کا ایک اہم حصہ چینی فیکٹریوں میں تیار کیا جاتا ہے۔

یہ صورت حال چین اور ایپل کے درمیان تعلقات کے حوالے سے وسیع تر تشویش کا حصہ ہے۔ چینی حکومت مختلف اداروں اور ایجنسیوں میں ایپل کی مصنوعات کے استعمال کو محدود کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے اور اس کی وجہ سے چین میں ایپل کے کاروبار کے بارے میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہو رہی ہے۔

پاکستان