اہم ترین

کک باکسر آغا کلیم علی ظفر کے شکر گزار، مگر کیوں؟

آغا کلیم، ایک باصلاحیت کک باکسر، نے حال ہی میں ایک متاثر کن بین الاقوامی ایم ایم اے چیمپئن شپ کا ٹائٹل اپنے نام کیا ہے۔

انہوں نے اپنے فاتحانہ سفر میں اہم کردار ادا کرنے پر معروف موسیقار علی ظفر کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

ٹویٹر پر ان کی جذباتی گفتگو اس بات کی ایک جھلک پیش کرتی ہے کہ کس طرح علی ظفر کی غیر متزلزل حمایت کلیم کی فتح کے پیچھے ایک محرک بنی۔

اپنی شاندار جیت کے بعد کلیم اپنی خوشی کا اظہار کرنے کے لیے پلیٹ فارم ایکس(ٹوئٹر) کا استعمال کیا، اپنی پوسٹ میں علی ظفر کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا، “الحمدللہ، میں نے بین الاقوامی ایم ایم اے چیمپئن شپ جیت لی ہے”۔

علی ظفر نے فوری جواب دیا جو تعریفی الفاظ اور فخر سے بھرپور تھا، “ناقابل یقین! مجھے ہمیشہ آپ پر بھروسہ تھا۔ آپ کے لیے بہت پرجوش ہوں۔”

تاہم، یہ وہ وقت تھا جب کلیم نے ظفر کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا، کھلے دل سے اعتراف کیا کہ اگر علی ظفر کی حوصلہ افزائی نہ ہوتی تو وہ اپنے کک باکسنگ سے متعلق خوابوں کو پورا نہ کر پاتے۔

یہ واضح اعتراف علی ظفر کے آغا کلیم کے ایم ایم اے سفر پر گہرے اثرات کی نشاندہی کرتا ہے۔ علی ظفر نے آغا کلیم کی انتھک لگن کو سراہتے ہوئے عاجزی سے جواب دیا اور کہا، “بالکل نہیں، یہ کمال سب آپ کا ہے۔”

ایک آخری پیغام میں آغا کلیم نے علی ظفر کے لیے اپنی محبت کا اظہار یہ لکھ کر کیا، “آپ سے محبت ہے، علی بھائی۔”

دونوں کے درمیان الفاظ کا یہ دلکش تبادلہ کھیلوں کے میدان میں حمایت اور رہنمائی کی اہمیت کو واضح کرتا ہے، اس بات پر زور دیتا ہے کہ کامیابی اکثر ٹیم ورک اور غیرمتزلزل عزم کے امتزاج سے ابھرتی ہے۔ یہ ایک دل کو چھو لینے والی یاد دہانی کے طور پر کام کرتا ہے کہ وہ لوگ بھی جو اسپاٹ لائٹ میں ہیں، اپنی پوری صلاحیت کی انتہائی حد تک پہنچنے کے لیے دوسروں کی حوصلہ افزائی پر انحصار کرتے ہیں۔

اگر صاحب اقتدار اور صاحب حیثیت افراد اسی طرح ابھرتے ہوئے ٹیلینٹ کی مدد اور حوصلہ افزائی کرتے رہیں تو وہ وقت دور نہیں جب پاکستان کھیلوں کی دنیا کے تمام شعبوں میں ایک روشن نام بن کر ابھرے گا۔

پاکستان