اہم ترین

غزہ میں اسپتال پر حملے سے 800 افراد شہید

منگل اور بدھ کی درمیانی رات غزہ کے ایک اسپتال پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں کم از کم 800 افراد شہید اور سیکڑوں زخمی ہوئے گئے۔۔

اسرائیل نے اسپتال پر حملہ کرکے اس قت سیکڑوں افراد کو موت کے گھاٹ اتارا ہے جب ایک طرف تو امریکی صدر جوبائیڈن مشرق وسطیٰ کا دورہ کررہے ہیں تو دوسری جانب سعودی عرب میں اسلامی تعاون تنظیم کا ہنگامی اجلاس ہورہا ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیل نے الاہلی اسپتال کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہاں ہزاروں زخمیوں کا علاج جاری تھا۔ اس موقع پر وہ لوگ بھی وہاں موجود تے جو اپنے پیاروں کی لاشیں لائے تھے۔

اسرائیل کی ڈھٹائی

اسرائیلی نے بمباری کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔ اس نے الزام لگایا ہے کہ حماس کی ذیلی تنظیم اسلامی جہاد کی جانب سے فائر کیا گیا راکٹ اسپتال کو لگا ہے۔

اسلامی جہاد کا موقف

اسلامی جہاد نے اسرائیلی فوج کے ان الزامات کو جھوٹا، بے بنیاد اور سچ پر پردہ ڈالنی کی مذموم کوشش قرار دے دیا ہے۔

عسکری مزاحمت کار تنظیم نے کہا ہے کہ صہیونی حکومت اسلامی جہاد پر الزام تھوپ کر غزہ میں اسپتال پر بمباری کر کے وحشیانہ قتل عام کی ذمہ داری سے بچنے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔۔

پاکستان سمیت دنیا بھر کی مذمت

پاکستان سمیت عالمی برادری اور بین الاقوامی سماجی تنظیموں نے اسرائیل کے اس وحشیانہ عمل کی شدید الفاظ میں مزمت کی ہے۔

پاکستان کی مذمت

پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسے اسپتال کو نشانہ بنانا جہاں شہریوں نے پناہ لے رکھی تھی اور علاج کروا رہے تھے ’غیرانسانی‘ اور ’ناقابل دفاع‘ عمل ہے۔ شہری آبادی اور رہائشی عمارتوں کو اندھا دھند نشانہ بنانا بین الاقوامی قوانین کی شدید خلاف ورزی اور جنگی جرائم ہیں۔

امریکی صدر کا دورہ، عرب سربراہان کا ملاقات سے انکار

امریکی صدر جو بائیڈن اسرائیلی کی حمایت میں معاملہ حل کرانے کے لئے اسرائیل اور چار پڑوسی ممالک کا دورہ کررہے ہیں لیکن اسپتال پر حملے کے بعد چار ملکی اجلاس ملتوی کردیا گیا ہے۔

خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق فلسطینی صدر محمود عباس، اردن کے شاہ عبداللہ دوم اور مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی کے ساتھ امریکی صدر کے چار طرفہ سربراہی اجلاس کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔

پاکستان