اسرائیل کے خلاف مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ خالد مشعل نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ مشکل ہے، طالبان نے امریکا کو ہرایا اور ہم اسرائیل کو شکست دیں گے۔۔
اپنے بیان اور عرب نیوز چینل “العربیہ” کو دیئے گئے انٹرویو میں خالد مشعل نے کہا کہ صیہونی حکومت الاقصیٰ کو یہودیت کے زیر اثر لانے کے منصوبے پر عمل کررہی ہے ۔ اس عمل کے خلاف ہم مزاحمت کریں یا نہ کریں اسرائیل ہمیں مار رہا ہے۔
خالد مشعل نےکہا کہ ہم نے سارے حساب کتاب لگاکر اسرائیل پر حملہ کیا تھا۔ ہمارے حملے میں حیرت کا عنصر تھا اس کے لیے ہم نے اپنے منصوبے کی کسی کو کوئی خبر تک نہیں دی ۔ یہاں تک کہ اس حملے پر عمل کرنے والے بھی اس کے جزئیات سے پوری طرح واقف نہیں تھے۔
حماس کے رہنما نے اعتراف کیا کہ انہیں لبنان کی مسلح ملیشیا حزب اللہ اور ایرانی حکومت کی حمایت حاصل ہے اور وہ ان سے مزید حمایت کا مطالبہ بھی کرتے ہیں۔ اسرائیل کے ساتھ لڑائی معمولی بات نہیں ۔ یہ بہت مشکل جنگ ہے ۔ طالبان نے امریکا کو ہرایا اور ہم اسرائیل کو شکست دیں گے۔
حماس کے سربراہ نے کہا کہ حماس کے پاس بڑی تعداد میں اسرائیلی ہیں۔ ان میں فوجیوں کی بھی بڑی تعداد ہے لیکن یہ کتنے لوگ ہیں اس کے بارے میں صرف القسام بریگیڈ کو ہی پتہ ہے۔۔ ہمارے پاس قید عام اسرائیلیوں کی حوالگی سے متعلق کچھ ملکوں کو آگاہ کردیا گیا ہے لیکن اسرائیلی فوجیوں کو ایسے ہی نہیں چھوڑا جائے گا۔ ہم ان قیدیوں کو اسرائیلی حکومت کے حوالے کرسکتے ہیں لیکن اس کے بدلے ہمارے سارے قیدیوں کی رہائی ہوگی۔۔