اہم ترین

فربہ خواتین کو چھاتی کا کینسر دوبارہ ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، تحقیق

جدید تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ چھاتی کے کینسر کو ہرانے والی موٹی خواتین میں یہ مرض دوبارہ حملہ آور ہونے کے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔

ڈنمارک کے آرہس یونیورسٹی اسپتال کے شعبہ آنکولوجی میں چھاتی کے کینسر کے دوبارہ ہونے کی وجوہات کے تعین کے لیے تحقیق کی گئی۔ جس میں 13 ہزار سے زائد خواتین کے طبی ریکارڈ اور انہیں دوبارہ کینسر کا مرض لاحق ہونے کے خطرات کا جائزہ لیا گیا۔

تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ چھاتی کے کینسر سے چھٹکارہ پانے والے خواتین عام طور پر کچھ ہارمونل ادویات کا استعمال کرتی ہیں تاکہ اس موذی مرض کے دوبارہ ہونے سے بچاجائے لیکن موٹاپے کی شکار خواتین میں ان ادویات کا اثر کم ہوتا ہے جس کی وجہ سے ان میں یہ بیماری دوبارہ آتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ خواتین میں موجود کینسر کے خلیات کو ان ہی کے جنسی ہارمون ایسٹروجن سے تقویت ملتی ہے۔ خواتین کو دی جانے والی ادویات ایسٹروجن کی سطح کو کم کرنے کے لیے دی جاتی ہے۔

تحقیق کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ مناسب وزن کی حامل خواتین کے مقابلے میں موٹاپے کا شکار عورتوں میں کینسر کے دوبارہ سر اٹھانے کا خطرہ 18 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق کے مصنف سکسٹین ہاربرگ کہتے ہیں موٹاپا کینسر کے علاج کو متاثر کر سکتا ہے، کیونکہ یہ ادویات کی اثرانگیزی کو کم کردیتا ہے۔ عورت کے جسم میں موجود چربی ایسٹروجن کو ذخیرہ کرتی ہے۔ جس میں جتنی چربی ہوگی ایسٹروجن کی مقدار بھی اتنی ہی ہوگی۔

پاکستان