اہم ترین

مائیکرو سافٹ سمیت گیمنگ کمپنیوں پر نوجوانوں کی صحت سے کھیلنے کا مقدمہ

امریکا میں ای گیمنگ کی لت میں مبتلا بچے کے والدین نے مائیکروسافٹ اور ایپک گیمز جیسی کمپنیوں کے خلاف مقدمہ دائر کردیا ہے ۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ریاست آرکنساس میں ایک نابالغ بچے کے والدین نے مائیکرو سافٹ سمیت امریکا میں فعال تمام گیمنگ کمپنیوں کے خلاف مقدمہ دائر کردیا ہے۔۔

عدالت میں دائر کی گئی اس درخواست میں میں مائیکروسافٹ اور ایپک گیمز سمیت کئی دیگر ڈویلپرز اور پبلشرز پر ‘نوجوانوں کو گیمنگ کے نشے کی لت لگانے اور صحت عامہ کا بحران پیدا کرنے’ کا الزام لگایا گیا ہے۔

مقدمے میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ‘سرکردہ ویڈیو گیم کمپنیاں’ ٹیکنالوجی کو جان بوجھ کر نابالغوں کو گیمز کا عادی بنانے کے لیے استعمال کر رہی ہیں، اس کے لئے وہ بچوں کو چھوٹی عمر میں اپنے جال میں پھانس رہی ہے۔۔

امریکا میں یہ پہلا موقع نہیں کہ کسی بچے کے والدین نے اس طرح کی عدالتی چشارہ جوئی کی ہو لیکن یہ پہلا جامع مقدمہ ہے جس میں ایکٹیویشن بلیزارڈ سے لے کر الیکٹرانک آرٹس، اور یوبی سوفٹ سے ایپک گیمز تک سب کو ہی نامزد کیا گیا ہے۔۔

ایک بالکل نیا مقدمہ سامنے آیا ہے، جس میں مائیکروسافٹ، ایپک گیمز، اور بہت سے دوسرے ڈویلپرز اور پبلشرز پر ‘نوجوانوں کو نشے کی لت لگانے اور صحت عامہ کا بحران پیدا کرنے’ کا الزام لگایا گیا ہے۔
کیسی ڈن نامی شخص کی جانب سے دائر کئے گئے مقدمے میں گیمنگ کمپنیوں اور ڈویلپرز کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اس دعوے میں کئی طرح کے اعداد و شمار بھی شامل کئے گئے ہیں جو کہ سرکاری اداروں کے فراہم کردہ ہیں۔اس میں ، بچے کے دماغی نشوونما سے لے کر ٹیکنالوجی کی صنعت کو تبدیل کرنے اور گیمنگ کو مزید قابل رسائی بنانے تک ہر چیز کا احاطہ کیا گیا ہے۔۔

کیسی ڈن نے کہا ہے کہ اس کے بیٹے کے تدریسی نتائج خراب ہورہے تھے کیونکہ وہ اسکول نہیں جا رہا تھا ، اس کے ساتھ اس کے وزن میں انتہائی اضافہ ہورہا تھا۔ اور یہ سب اس کی گیمنگ کی شدید لت کی وجہ سے ہوا۔

پاکستان