اہم ترین

فلسطین کے حق میں مارچ کی مخالف برطانوی وزیر داخلہ برطرف

برطانوی وزیر داخلہ سویلا بریورمین کو لندن میں فلسطین کے حق میں احتجاج کرنے کی اجازت پر تنقید کے باعث عہدے سے برطرف کردیا گیا ہے۔۔

غزہ میں اسرائیلی بربریت کے خلاف دنیا بھر کی طرح برطانیہ میں بھی بڑی تعداد میں لوگ احتجاج کررہے ہیں۔۔

برطانوی وزیر داخلہ سویلا بریورمین نے چند روز قبل اپنے آرٹیکل میں لندن پولیس پر الزام لگایا تھا کہ اس نے فلسطین کے حامیوں کو جلوس نکالنے کی اجازت دے رکھی ہے لیکن دیگر مظاہرین کو روکا جارہا ہے۔۔

اس کے علاوہ انہوں نے پر امن مظاہروں کے باوجود ان میں شریک افراد کو ’نفرت انگیز مارچ کرنے والے اسلام پسند ہجوم‘ قرار دیا تھا۔۔

سویلا بریورمین کے آرٹیکل پر ملک بھر میں تنقید شروع ہوگئی تھی۔۔ ان کی باتوں کو ان کے عہدے کے منافی قرار دیا گیا تھا۔۔ ان میں اسکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف بھی شامل تھے۔۔

سویلا بریورمین کے آرٹیکل پر تنقید کے بعد برطانوی وزیر اعظم رشی سونک کے ایک ترجمان نے اس سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسے وزیر اعظم کی منظوری کے بغیر شائع کیا گیا تھا۔

تنقید بڑھنے پر رشی سونک نے انہیں برطرف کرکے جیمز کلورلی کو ملک کا نیا وزیر داخلہ مقرر کردیا ہے۔

سویلا بریورمین کو پہلی مرتبہ وزارت سے برطرف نہیں کیا گیا ۔ انہیں سابق برطانوی وزیر اعظم لز ٹرس کے دور میں بھی وزیرِ داخلہ کے عہدے سے مستعفی ہونے پر مجبور کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ وہ دو مرتبہ برطانیہ کی وزیر خارجہ بھی رہ چکی ہیں۔۔

پاکستان