نگراں وزیر داخلہ سندھ بریگیڈیئر ریٹائرڈ حارث نواز نے سرکاری افسران کے سیاست میں ملوث ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے ۔ بیورو کریسی کا ایک گروہ پیپلز پارٹی اور دوسرا مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ہے۔ ایک کی حکومت آتی ہے تو دوسرے افسر جو ہٹا دیتی ہے۔۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے نگران وزیر داخلہ نے کہا کہ کون چانڈیو ہے، اعوان یا نیازی ہے یا چوہدری اور پٹھان اس سے فرق نہیں پڑتا۔ عوام کو اب برادریوں سے نکلنا چاہیے۔ الیکشن میں لوگ ذات اور برادری سے باہر نکل کر صحیح نمائندوں کو ووٹ دیں۔
بریگیڈئیر ریٹائرڈ حارث نواز نے کہا کہ اسمبلی کا کام قانون سازی ہے آپ کو مقامی حکومتوں کو مضبوط کرنا ہوگا۔
نگراں صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ جب تک امن و امان کی صورت حال ٹھیک نہیں ہوگی باہر سے سرمایہ کاری نہیں ہوگی۔ ہم پولیس فورس میں بہت تبدیلی لائے ۔ ہم نے مختلف شخصیات کی حفاظت پر مامور پولیس کا عملہ واپس بلا لیا ہے۔
حارث نواز کا کہنا تھا کہ کراچی میں سیف سٹی پراجیکٹ کے تحت 4ہزار کیمرے لگا رہے ہیں ، ایک سے ڈیڈھ سال میں فیز ون کو مکمل کرینگے، اس سے گاڑیوں کی تفصیل اور شکل کی پہچان بھی ہوگی۔۔