مصنوعی ذہانت کے میدان میں سب سے زیادہ مشہور کمپنی اوپن اے آئی کی جانب سے اپنے سی ای او کو نکالے جانے کے بعد اس میدان میں خبروں اور تقرریوں کا بازار گرم ہے۔
فرانسیسی نیوز ویب سائیٹ فرانس 24 کے مطابق مصنوعی ذہانت کے میدان میں کمپنیوں کی قیادت میں بڑی تبدیلی دیکھی جارہی ہے۔
چیٹ جی پی ٹی بنانے والی کمپنی کے سی ای او سیم آلٹ مین کو نکالے جانے کے بعد بالآخر ان قیاس آرائیوں کا خاتمہ ہوگیا کہ انہیں واپس کمپنی میں شامل کیا جارہا ہے۔
اوپن اے آئی نے لائیو ویڈیو اسٹریمنگ کمپنی ٹویچ کے سابق سربراہ ایمیٹ شیئر کو عبوری سی ای او نامزد کردیا ہے۔
ایکس (سابق ٹوئٹر) پر کمپنی نے اپنے بیان میں سیم ۤلٹمین کی برطرفی کی وجوہات کی تحقیقات شروع کرنے، کمپنی کی نئی انتظامیہ پر غور کرنے اور وائرل چیٹ بوٹ کی آسان دستیابی کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
ایمیٹ شیئر نے بھی اس کی تصدیق کرتے ہوئے انہیں اپنی زندگی کا سبب سے بہترین موقع کی پیشکش کی گئی ہے۔ جسے انہوں نے اپنے اہل خانہ سے مشاورت کے بعد قبول کرلیا ہے۔
Today I got a call inviting me to consider a once-in-a-lifetime opportunity: to become the interim CEO of @OpenAI. After consulting with my family and reflecting on it for just a few hours, I accepted. I had recently resigned from my role as CEO of Twitch due to the birth of my…
— Emmett Shear (@eshear) November 20, 2023
دوسری جانب سیم آلٹ مین اوپن اے آئی پر سرمایہ لگانے والی سب سے بڑی ٹیک کمپنی مائیکروسافٹ میں شامل ہونے کے لیے تیار ہیں۔
مائیکروسافٹ کے چیف ایگزیکٹو ستیہ نڈیلا نے ایکس پر بتایا کہ سیم آلٹ مین کمپنی کے ایک نئے ریسرچ گروپ کے سی ای او بنیں گے۔ جب کہ اس کے صدر حال ہی میں چیٹ جی پی ٹی سے استعفیٰ دینے والے گریگ بروک مین ہوں گے۔
مائیکروسافٹ نے اوپن اے آئی میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے اور اپنے مستقبل کو بھی اس اسٹارٹ اپ پر داؤ پر لگا دیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مائیکرو سافٹ نے سیم آلٹم مین کو اوپن اے آئی میں دوبارہ ملازمت پر رکھنے کی حمایت کی تھی لیکن کمپنی کے سربراہان نے اسے رد کردیا تھا جس کے بعد ہی یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔۔