اہم ترین

حماس اور اسرائیل میں یرغمالوں کی رہائی اور عارضی جنگ بندی کا معاہدہ ہوگیا

اسرائیلی کابینہ نے حماس کے ساتھ یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت آئندہ چند روز میں کم از کم 50 اسرائیلی رہا کر دئیے جائیں گے۔

اسرائیلی کابینہ کی جانب سے جاری بیان کے حماس کو غزہ کی پٹی میں چار دن کے دوران 50 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گا ۔ جب کہ اسرائیل اس کے بدلے 150 فلسطینی قیدیوں کو آزاد کرے گا۔ اس دوران کوئی بھی فریق ایک دوسرے پر کوئی حملہ نہیں کرے گا۔

صیہونی حکومت کا مزید کہنا تھا کہ حماس کی جانب سے ہر 10 اسرائیلیوں کو چھوڑے جانے پر غزہ میں ایک روز کارروائیاں بند رہیں گی۔

حماس کے پاس اس وقت 240 اسرائیلی شہری زندہ حالت میں ہیں۔ حماس کی جانب سے سب سے پہلے اسرائیلی خواتین اور بچوں کو رہا کیا جائے گا۔ قیدیوں کے تبادلے کا پہلا مرحلہ جمعرات یا جمعے کو شروع ہو گا اور کئی دنوں تک جاری رہے گا۔

اس عارضی جنگ بندی کے معاہدے میں قطر ، مصر اور امریکا نے اپنا کردار ادا کیا ہے۔ اس سلسلے میں دوحا میں اسرائیلی اور امریکی خفیہ اداروں کے سربراہان نے قطری وزیر اعظم سے کئی مراحل میں مذاکرات کئے تھے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ عارضی جنگ بندی کی مدت ختم ہوتے ہی غزہ میں دوبارہ کارروائیاں شروع کی جائیں گی۔ رہائی کا پہلا مرحلہ جمعرات یا جمعے کو شروع ہو گا اور کئی دنوں تک جاری رہے گا۔

7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل کے کئی علاقوں پر حملہ کیا تھا۔ جس میں 1300 کے قریب اسرائیلی شہری ہلاک ہوئے تھے۔ جس کے بعد اسرائیل نے غزہ پر دھاوا بولا ، میں 13 ہزار سے زائد مسلمان شہید شہید ہوئے، ان میں 5500 سے زائد بچے جب کہ 3500 کے قریب خواتین شامل تھیں۔۔

پاکستان