اہم ترین

العزیزیہ ریفرنس میں نیب کی درخواست مسترد: اسلام آباد ہائی کورٹ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیل پر کیس دوبارہ احتساب عدالت بھجوانے کے لئے نیب کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کیس میرٹ پر سننے کا فیصلہ کر لیا ۔

چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے العزیزیہ ریفرنس میں احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف نیب اور سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کی اپیلوں پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ نیب کا الزام ہے کہ نواز شریف بے نامی دار ہیں۔ انھوں نے نواز شریف کے وکیل سے استفسار کیا کہ کچھ ٹرانزیکشنز ہیں، ان سے متعلق عدالت کو بتائیں۔

نواز شریف کے وکیل امجد پرویز نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں احتساب عدالت کا سزا دینے کا فیصلہ قانون کے خلاف ہے جس میں دستاویزات بھی درست نہیں۔ 2017 میں حسین نواز کے اکاؤنٹ میں جو رقم آئی وہ ٹیکس ریٹرن میں ظاہر کی گئی۔ یٹے کی جانب سے باپ کو بیرون ملک سے رقم بھیجنا کوئی جرم نہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزاؤں کے خلاف اپیل پر سماعت کے دوران عدالت نے جج ویڈیو سیکنڈل کیس سے متعلق درخواست کی پیروی نہ کرنے کی نواز شریف کی استدعا منظور کر لی۔

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کے روبرو مووف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ نے ایک راستہ ٹرائل کورٹ کو ریمانڈ دوسرا ہائی کورٹ کو خود فیصلہ کرنے کا دیا تھا۔ اپیل میرٹ پر منظور ہوئی تو تشنگی رہ جائے گی، اگر کیس ریمانڈ بیک کیا جائے تو احتساب عدالت دوبارہ فیصلہ سنا سکتی ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد العزیزیہ ریفرنس میں نیب کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کیس میرٹ پر سننے کا فیصلہ کر لیا۔ اپیلوں پر مزید سماعت 12 دسمبر کو ہوگی۔۔

پاکستان