اہم ترین

فیس بُک ملازمہ نے کمپنی کی ایک ارب روپے سے زائد رقم عیش و آرام پر پھونک ڈالی

فیس بُک، انسٹا گرام اور واٹس ایپ جیسے سماجی پلیٹ فارم کی مالک کمپنی میٹا کو ان کی مالزمہ نے ایک ارب روپے سے زائد کا چونا لگادیا۔ خاتون ایچ آر سربراہ نے ساری رقم اپنی پرتعیش انداز کو برقرار رکھنے کے لئے پھونک ڈالی۔

امریکی میڈیا کے مطابق باربرا فارلو اسمائلز (Barbara Furlow-Smiles) نامی خاتون نے فیس بک کی مالک کمپنی میٹا میں 2017 سے 2021 تک بطور لیڈ اسٹریٹجسٹ اور عالمی سطح پر افرادی قوت (ایچ آر) کی سربراہ کی حیثیت سے خدمات سرانجام دی تھیں۔

باربرا اسمائلز پر الزام ہے کہ انہوں نے دوران ملازمت 40 لاکھ ڈالرز کی رقم دکانداروں سے دھوکا دہی، جعلی خرچوں اور نقد کمیشن کی صورت سے وصول کی۔ پاکستانی کرنسی مین یہ رقم ایک ارب ساڑھے بارہ کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے۔

امریکی اٹارنی جنرل کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق باربرا نے پرتعیش زندگی گزارنے کے لیے کمپنی کے فنڈز کا استعمال کیا، اس کے علاوہ باربرا نے کمپنی کے کریڈٹ کارڈز کو ڈیجیٹل پیمنٹ ایپس سے منسلک کرکے وہ خدمات حاصل کیں جو کارڈ پر لاگو ہی نہیں تھیں۔

خاتون نے اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کو بھی اس فراڈ میں حصہ دار بنارکھا تھا۔ وہ کمپنی کو دکھائے گئے اخراجات کی مد میں ادائیگی وصول کرتے اور اس میں سے طے شدہ رقم باربرا یا اس کے شوہر کو دیتے تھے۔ اس کے علاوہ خاتون نے میٹا کے اخراجات کی جعلی رسیدیں تیار کرتیں اور اس کے بدلے ان کمپنیوں سے نقد رقم وصول کرتیں تھیں۔

امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ میٹا نے باربرا کے خلاف مجرمانہ تفتیش میں مدد اور تعاون فراہم کیا۔ انہوں نے فی الحال ضمانت حاصل کررکھی ہے تاہم انہین 19 مارچ 2024 کو سزا سنائی جائے گی۔

پاکستان