اہم ترین

75 سال سے ہم آئین توڑنے والے کو ہار پہناتے ہیں، نواز شریف

مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کہتے ہیں کہ 75 سال سے آئین توڑا جارہا ہے اور ہم آئین توڑنے والے کو ہار پہناتے ہیں۔

لاہور مین مسلم لیگ ن کے ٹکٹ کے امیدواروں کے انٹرویو کے دوران نواز شریف نے کہا کہ 2013 میں جب ہم آئے تو ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا ہم اس کی ترقی کو 6.2 فیصد تک لیکر گئے , پالیسی ریٹ کو سوا 5 فیصد پہ لیکر آئے۔ آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہا , دنیا تسلیم کررہی تھی کہ پاکستان اسی رفتار سے آگے بڑھتا رہا تو پاکستان دنیا کے ترقی یافتہ ملکوں کی فہرست میں شامل ہوجائے گا۔

قائد ن لیگ نے کہا کہ 2017 میں ملک اتنا اچھا چل رہا تھا اور سارے کام اتنے اچھے چل رہے تھے لگ رہا تھا کہ پاکستان کی تعمیر نو ہورہی ہے۔ہم نے جو پالیسیاں بنائیں اس کے بہت دور رس نتائج نکلے , ترقی کی شرح میں روز بروز اضافہ ہوتا گیا سب جانتے ہیں وہ تسلسل جاری رہتا تو پاکستان اپنی پہنچ چکا ہوتا۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میرے خلاف بنائے گئے جھوٹے مقدمات کو 2,3 سماعتوں میں اٹھا کر باہر پھینک دیا گیا ہے۔ کہا گیا تھا کہ نوازشریف اور مریم نواز کو جیل سے باہر نہیں آنا چاہیے ورنہ ہماری 2 سال کی محنت ضائع ہوجائے گی۔قوم کو بھی پتہ لگنا چاہیے وہ کونسی 2 سال کی محنت تھی؟

قائد ن لیگ نے کہا کہ ملک کو اس نہج تک پہنچانے کے ذمہ دار بھی ہم خود ہیں۔ پارلیمنٹ ٹوٹتی ہے تو کہتے ہیں ٹھیک ہوا۔ آئین ٹوٹتا ہے تو ججز آئین شکن کو ہار پہناتے ہیں۔ بھارت یا امریکا نے نہیں ہم نے خود اپنے پاؤں پر کلہاڑا مارا ہے۔ 2018 میں الیکشن ہروانے کیلیے آر ٹی ایس بٹھایا گیا، سلیکٹڈ وزیراعظم کو 4 ووٹوں سے وزیراعظم بنایا گیا۔

عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ریاست مدینہ کا نام لینے والے لیڈر نے قوم کو بدتمیزی، غنڈہ گردی، دھونس، دھاندلی اور یوٹرن پر لگادیا۔ نیا پاکستان بنانے اور تبدیلی لانے کا دعویٰ کرنے والوں نے عوام سے جھوٹ بولا، عمران خان نے عوام کو سبز باغ دکھائے، ریاست مدینہ کی بات کی، ان لوگوں کو شرم آنی چاہیئے۔

پاکستان