اہم ترین

خبردار! مصنوعی ذہانت کو فراڈ کیلیے استعمال کیا جانے لگا

مصنوعی ذہانت نے بہت سی چیزوں کو آسان بنا دیا ہے تو دوسری طرف سائبر کرمنلز نے بھی اے آئی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔

2023 کے دوران مصنوعی ذہانت یا آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) کی مقبول ترین اصطلاحات میں سے ایک تھی۔ چیٹ جی پی ٹی سے لے کر بارڈ اور جیمنی آئی وغیرہ نے مصنوعی ذہانت کو مزید قابل رسائی بنا دیا۔

اب ہر شعبے میں اے آئی کا استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے اور ہر روز ہم کسی نہ کسی شکل میں اس سے رابطے میں آ رہے ہیں۔ اے آئی سے ایک طرف تو بہت سی چیزیں آسان ہوتی جا رہی ہیں، کام کی رفتار بڑھی ہے، دوسری طرف خطرات بھی اسی تناسب سے بڑھ گئے ہیں۔

گزشتہ چند ماہ سے ایسے ہی ایک خطرے پر بار بار بحث ہو رہی ہے، اور وہ ہے اے آئی (AI) وائس اسکیم یا اے آئی (AI) وائس فراڈ۔ دنیا بھر میں اے آئی (AI) وائس اسکیم کے ذریعے سادہ لوح لوگوں کو لوٹا جانے لگا ہے۔

آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی مدد سے کی مدد سے فراڈیئے اپنے شکار کو موبائل پر کال کرتے ہیں۔ شکار کو پہنچنے والی آواز کو اے آئی سافٹ ویئر کی مدد سے بدلا جاتا ہے اور یہ آواز عموماً کال سننے والے کے رشتے دار سے ملتی جلتی ہوتی ہے۔ فراڈیہ اپنے شکار سے پیسے مانگتا ہے اور کہتا ہے کہ وہ مخصوص اکاؤنت مٰں آن لائن پیسے جمع کرادے۔

آڈیو کال کی طرح ویڈیو کال فراڈ بھی عام ہوتے جارہے ہیں۔ اس میں فراڈیہ ڈیپ فیک اور مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے لوگوں کو اپنے جاننے والے ہونے کا بہانہ کرکے ویڈیو کال کرتے ہیں اور رقم کا تقاضا کرتے ہیں۔

اسی طرح ڈیپ فیک کا استعمال کرتے ہوئے فحش تصاویر یا ویڈیوز بنا کر لوگوں کو بلیک میل بھی کیا جاتا ہے۔

اب سب سے اہم بات یہ ہے کہ اپنے آپ کو اے آئی وائس اور ڈیپ فیک ویڈیو فراڈ سے بچائیں۔ اس کے لیے آپ کو بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے، کیونکہ ان دونوںں ٹیکنالوجیوں نے اصلی اور نقلی کے درمیان لکیر کو مٹا دیا ہے۔ بہت ذہین لوگ بھی انہیں پکڑ نہیں پاتے اور دھوکہ دہی کا شکار ہو جاتے ہیں۔

اس ساری صورت حال میں آپ کو چاہیے کہ :

نامعلوم نمبروں سے آنے والی فون کالز کا جواب دیتے وقت محتاط رہیں۔

اگر کوئی آپ کا جاننے والا ہونے کا بہانہ کر کے آپ کو کسی نامعلوم نمبر سے کال کرتا ہے تو پہلے اس کی تصدیق کریں۔

دھوکہ باز اکثر بہت ضروری اور ایمرجنسی جیسے بہانے دیتے ہیں، لہٰذا ان سے ہوشیار رہیں۔

مشکوک پیغامات یا ای میلز میں بھیجے گئے لنکس پر کبھی کلک نہ کریں۔

نامعلوم ذرائع سے موصول ہونے والے کیو آر کوڈز کو اسکین کرنے سے گریز کریں۔

اپنے بینک یا کارڈ سے متعلق معلومات کسی کو نہ دیں۔

اگر آپ کو کوئی مشکوک چیز نظر آئے تو فوری طور پر بینک اور پولیس سے شکایت کریں۔

خوف اور گھبراہٹ کا شکار ہونے کے بجائے پراعتماد ہوکر بات کریں۔

پاکستان