اہم ترین

ٹیکنالوجی چوری الزام؛ ایپل واچز کے نئے ماڈلز پر پابندی

ایپل نے اپنی جدید ترین گھڑیوں کے نئے ماڈلز ایپل واچ سیریز 9 اور ایپل واچ الٹرا 2 پر پابندیوں کے خلاف عدالتی چارہ جوئی کا اعلان کردیا۔۔

دنیا کی صف اول کی ٹیک کمپنی ایپل اپنی اسمارٹ واچز میں صارفین کی صحت اور فٹنس سے متعلق جدید ترین فیچر شامل کرتا رہتا ہے۔ یہی خاصیت مارکیٹ میں اس کی مقبولیت کو بڑھاتی رہتی ہے۔

رواں برس ایپل نے ایپل واچ سیریز 9 مارکیٹ میں پیش کی، جس میں صارف کی صحت کے ڈیٹا تک رسائی اور لاگ ان کرنے کی صلاحیت جیسی خصوصیات کے ساتھ شامل تھیں۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق بین الاقوامی تجارتی کمیشن (ITC) نے اکتوبر میں ایپل واچ سیریز 9 اور ایپل واچ الٹرا 2 کی فروخت پر پابندی لگائی تھی۔ جس کا اطلاق ہونے کے بعد اب یہ گھڑیاں کسی بھی بین الاقوامی آن لائن اسٹورز پر فروخت کے لئے بھی دستیاب نہیں۔

ایپل پر الزام ہے کہ اس نے اپنے نئے ماڈلز میں خون میں آکسیجن کی سطح کا پتہ لگانے کے کی ٹیکنالوجی شامل کی ہے۔ اس ٹیکنالوجی کے جملہ حقوق کسی دوسری کمپنی کے پاس محفوظ ہیں۔

طبی آلات بنانے والی معروف بین الاقوامی کمپنی ماسیمو کارپوریشن نے 2012 میں آئی ٹی سی کو تحریری شکایت دی تھی کہ ایپل “روشنی کے ذریعے خون میں آکسیجن کی مقدار” کی ٹیکنالوجی کی خلاف ورزی کرہا ہے۔

امریکا نے بین الاقوامی تجارتی کمیشن (ITC) میں ایپل کی اسمارٹ واچز پر پابندیوں کے فیصلے کو ویٹو نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جس کے باعث اب یہ پابندی نافذہوگئی ہے۔

ماسیمو کارپوریشن نے پابندیوں کے اطلاق کو امریکی پیٹنٹ نظام کی جیت قرار دیا ہے۔

دوسری جانب ایپل کا موقف ہے کہ ماسیمو اپنی مصنوعات کے لئے راستہ بنانے کے لئے قانونی چارہ جوئی کر رہا ہے۔ آئی ٹی سی کا فیصلہ درست نہیں جسے واپس لیا جانا چاہیے، اس سلسلے میں امریکی وفاقی عدالت میں اپیل دائر کی جائے گی۔

عدالتی چارہ جوئی کے اعلان کے باوجود ایپل نے 21 دسمبر کو آن لائن ایپل اسٹور پر ان ماڈلز کی فروخت روک دی ہے جب کہ انہیں دکانوں سے بھی واپس لے لیا گیا ہے۔۔

پاکستان