اہم ترین

حکومت کا آئی ایم ایف سے معاہدہ طے، 1.1 ارب ڈالر قرض ملنے کی راہ ہموار

پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے حتمی جائزے کے بعد اسٹاف لیول معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت 1.1 ارب ڈالر کی قسط جاری کی جائے گی۔

گذشتہ برس پاکستان کی مختصر مدت کی معاشی ضروریات پورا کرنے کے لیے آئی ایم ایف نے ایک اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدے کی منظوری دی تھی، جس کے تحت پاکستان کو تین ارب ڈالر قرض ملنا تھا۔ اس میں سے پاکستان کو اب تک دو قسطوں میں 1.9 ارب ڈالر ملے چکے ہیں اور تیسری قسط کے اجرا سے قبل ایک جائزہ لیا جانا باقی تھا۔

14 مارچ سے پاکستان اور آئی ایم ایف حکام کے درمیان اسلام آباد میں مذاکرات جاری تھی۔ چند معاملات طے نہ ہوپانے کے باعث ان مذاکرات میں توسیع کی گئی جو بارآور ثابت ہوئی۔

اپنے بیان میں آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستان کی معاشی اور مالی حالت میں بہتری آئی ہے۔‘ تاہم اس سال مہنگائی بھی مقررہ ہدف سے زیادہ رہے گی۔پاکستان کو اقتصادی معاملات بہتر بنانے کے لیے اصلاحات جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔ توقع ہے کہ ٹیکس دہندگان میں اضافے اور بجلی گیس کی قیمتوں کے درست تعین اور نفاذ کا عمل جاری رکھا جائے گا۔

عالمی مالیاتی فنڈ نے اپنے اعلامیے میں مزید کہا ہے کہ حالیہ مہینوں میں اسٹیٹ بینک اور نگراں حکومت کے معاشی اقدامات کو سراہتے ہیں، پاکستان نے نئے قرض پروگرام کے حصول میں دلچسپی ظاہر کی ہے، اس سلسلے میں مذاکرات کئے جائیں گے۔

پاکستان