اہم ترین

زیتون کے تیل کا استعمال ڈیمنشیا کا خطرہ کم کرسکتا ہے : تحقیق

امریکا کی معروف ہارورڈ یونیورسٹی کے ماہرین کی تحقیق میں کہا گیا ہے زیتون کے تیل کا استعمال ڈیمنشیا کے خطرے کو کم کردیتا ہے۔

بین الاقوامی طبی جریدے جاما نیٹ ورک اوپن میں بوسٹن کی ہارورڈ ٹی ایچ چین اسکول آف پبلک ہیلتھ سے منسلک ماہرین کی تحقیق کے نتائج شائع ہوئے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زیتون کے تیل کے انسانی جسم پر اثرات سے متعلق زیادہ تےر تحقیق بحیرہ روم کے اطراف آباد ملکوں میں ہی کی گئی ہے ۔ لیکن امریکا جیسے ملک میں جہاں زیتون کے تیل کا استعمال بہت کم ہوتا ہے۔، حالیہ تحقیق اس کے صحت مند رجحان کو بڑھا سکتی ہے۔

اس تحقیق میں 92 ہزار سے زائد افراد کی طبی رپورٹس کا جائزہ لیا گیا ۔ ان کی اوسط عمریں 56 سال سے زائد تھیں اور ان میں 65 فیصد خواتین تھیں۔ یہ ڈیٹا امریکا میں نرسز اور ڈاکٹرز کی رپورٹس سے حاصل کیا گیا۔ ان میں شامل کسی بھی شخص کو دل کی بیماری کا کینسر نہیں تھا۔

1990 سے 2018 کے درمیان کی گئی تحقیق میں دیکھا گیا کہ تحقیق مین شامل افراد میں سے 4 ہزار 751 کی اموات ڈیمنشیا سے ہوئیں۔ مطالعہ سے پتہ چلا کہ جن لوگوں کے والد اور والدہ دونوں ہی ڈیمنشیا کے مریض تھے ان میں اس کا خطرہ عام افراد کے مقابلے میں 9 گنا زیادہ ہے۔

دریں اثنا، روزانہ کم از کم 7 گرام یا آدھا چمچ زیتون کا تیل کھانے والوں میں ان لوگوں کے مقابلے میں ڈیمنشیا سے موت کا خطرہ 28 فیصد کم ہوتا ہے جنہوں نے کبھی یا شاذ و نادر ہی زیتون کا تیل نہیں پیا۔

ہارورڈ سے منسلک غذائی ماہر اور مطالعے کی مرکزی مصنفہ این جولی ٹیسیئر کا کہنا ہے کہ زیتون کے تیل میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ دماغی صحت میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا بحیرہ روم کے اطراف آباد ملکوں کے کھانوں میں زیتون کا تیل مفید اثرات ظاہر کرتا ہے،زیتون کے تیل کے زیادہ استعمال سے پہلے دل کی بیماریوں اور ان سے اموات کے خطرات کم ہونے کے شواہد تو ملے تھے لیکن اس کا ڈیمنشیا سے ہونے والی اموات کے ساتھ تعلق معلوم نہیں تھا۔

ڈاکٹر این جولی کے مطابق محققین کو ڈیمینشیا سے متعلق موت کا مطالعہ کرنا مشکل لگتا ہے کیونکہ ان کیسز کے سامنے آنے میں کافی وقت لگتا ہے، کیونکہ اس بیماری کی زیادہ تر اقسام کا آغاز بتدریج ہوتا ہے۔

پاکستان