اہم ترین

مجھے نکالا تو خاموش کیوں رہے: نواز شریف کا قوم سے شکوہ

مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ انہیں قوم سے گلہ ہے کہ جب انہیں اقتدار سے ہٹایا گیا تو وہ خاموش بیٹھی رہی۔

مسلم لیگ ن کی سینٹرل کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی آڈیو ان کے پاس محفوظ ہے۔جس میں ثاقب نثار کہہ رہے ہیں بانی پی ٹی آئی کو لانا ہے، نواز شریف اور مریم کو جیل میں رکھنا ہے۔ ایک چیف جسٹس ایسی بات کرے تو کیا اس کا احتساب نہیں ہونا چاہیے،

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے خلاف اعجاز الاحسن کو مانیٹرنگ جج بنایا گیا، وہ ملک کے آئندہ چیف جسٹس بننے والے تھے، تو پگر مستعفی ہوکر کیوں بھاگ گئے؟، سپریم کورٹ کے مستعفی جج مظاہر نقوی نے اتنی جائیدادیں بنائیں، انہیں بھی نیب میں ڈالنا چاہیے، آپ بھی نیب کو بھگتیں، ہم نے بھی بھگتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2013 میں الیکشن جیتنے کے بعد میں بنی گالا عمران خان کے پاس گیا جب وہ 35 پنکچر کی رٹ لگا رہے تھے، اور ان سے کہا کہ ملک کی ترقی میں حصہ لیں۔ مل کر پاکستان کی خدمت کریں۔عمران خان نے کہا کہ بنی گالا کی سڑک بنا دیں، وہ ہم نے بنا دی۔ پھر نہ جانے کیا ہوا۔ وہ لندن پہنچ گئے، جنرل ظہیر السلام بھی پہنچ گئے، پرویز الہی اور طاہر القادری بھی پہنچ گئے اور سازش کی گئی اور دھرنا دیا گیا۔ان لوگوں کا احتساب ہونا چاہیے جنہوں نے ملک کو تباہ و برباد کیا۔

نواز شریف نے کہا کہ 3 بندے بیٹھ کر 25 کروڑ عوام کے نمائندے کو کیسے تاحیات نااہل کر سکتے ہیں؟مجھے تھوڑا سا گلہ قوم سے بھی ہے، میں دل کی بات کر رہا ہوں۔ ایک وزیراعظم کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے کے جرم میں فارغ کر دیا جاتا ہے اور قوم خاموش بیٹھی رہی۔

پاکستان