اہم ترین

اے آئی ہماری بے خبری میں کیسے روزمرہ کاموں کو آسان بنا رہا ہے

مصنوعی ذہانت آج کے دور میں ہماری زندگی کا ایک لازمی حصہ بنتی جا رہی ہے۔ یہ ہمارے ارد گرد ہر چیز میں موجود ہے اور ہماری زندگی کو آسان بنا رہی ہے۔

مصنوعی ذہانت جسے عرف عام میں اے آئی کہتے ہیں، صرف بڑی بڑی کمپنیوں میں کمپیوٹرز پر نہیں بلکہ ہماری روزمرہ زندگی میں بھی استعمال ہوتی ہے۔ یہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس ہی ہے جس کی مدد سے ہم گانے سنتے ہیں، فلمیں دیکھتے ہیں، فون استعمال کرتے ہیں، حتیٰ کہ ڈرائیور کے بغیر چلنے والی کاریں بھی اے آئی کے عجائبات ہیں۔ اے آئی اتنی ذہانت سے کام کرتی ہے کہ ہمیں احساس تک نہیں ہوتا کہ ہم اسے استعمال کر رہے ہیں۔

مصنوعی ذہانت کا استعمال ہماری روزمرہ کی زندگی کو سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر کے ذریعے آسان بناتا ہے۔

اے ائی سافٹ ویئر ایسے پروگرام ہیں جو ہمارے فون اور کمپیوٹرز پر چلتے ہیں۔ یہ ہمارے کام کو آسان اور تیز تر بناتے ہیں۔ مثال کے طور پر الیکسا، سری یا گوگل اسسٹنٹ ۔ وہ آپ کی آواز کو سمجھتے ہیں اور ہر قسم کے سوالات کے جواب دیتے ہیں، موسیقی بجاتے ہیں، یاد دہانیاں تک کراتے ہیں۔

آج کل زیادہ تر اسمارٹ فونز میں فیس ان لاک کی سہولت موجود ہے۔ یہ آپ کے چہرے کو پہچان کر فون کو ان لاک کرتا ہے۔ یہ اے آئی کا ہی کمال ہے۔ جب آپ آن لائن ادائیگی کرتے ہیں، تو AI لین دین کی جانچ پڑتال کرتا ہے اور اگر اس میں کچھ غلط پایا جاتا ہے، تو یہ فوری طور پر آپ کو متنبہ کرتا ہے۔

اے آئی سافٹ ویئر کی بڑی مثال چیٹ جی پی ہے۔ شروع میں لوگ اسے صرف ایک آن لائن چیٹنگ پارٹنر سمجھتے تھے۔ لیکن آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ چیٹ جی پی ٹی دراصل ایک اے آئی چیٹ بوٹ ہے۔

چیٹ جی پی ٹی کو بنایا گیا ہے تاکہ یہ انسانوں کی طرح بات کر سکے اور کئی طریقوں سے آپ کی مدد کر سکے۔ پہلے تو لوگ صرف اس کے ساتھ چیٹ کرتے تھے، لیکن جلد ہی یہ واضح ہو گیا کہ چیٹ جی پی ٹی تقریباً کچھ بھی آن لائن کر سکتا ہے۔ یہ نہ صرف آپ سے بات کر سکتا ہے، بلکہ یہ آپ کے لیے بلاگز بھی لکھ سکتا ہے، مشکل کوڈ لکھنے اور ان کی غلطیاں تلاش کرنے میں آپ کی مدد کر سکتا ہے، اور آپ کو کھانا پکانے کی ترکیبیں بھی دے سکتا ہے۔

اے آئی سے چلنے والے آلات بھی ہمارے اطراف کام کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر: ڈرون طیارے ہیں جو بغیر پائلٹ کے پرواز کرتے ہیں۔ وہ فوٹو گرافی، سامان کی فراہمی اور یہاں تک کہ کاشتکاری میں بھی استعمال ہوتے ہیں۔ سیلف ڈرائیونگ کاریں بغیر ڈرائیور کے چلتی ہیں۔ اے آئی کی مدد سے یہ راستے میں آنے والی چیزوں کو پہچانتا ہے اور خود ہی آگے بڑھتا ہے۔

روبوٹ کو فیکٹریوں میں سامان بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ وہ دہرائے جانے والے کام آسانی سے کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ انٹرنیٹ آف تھنگز (IoT) ایک ایسا نظام ہے جس میں بہت سے آلات آن لائن منسلک ہوتے ہیں۔ مثال: اسمارٹ بلب فون سے کنٹرول کیا جاتا ہے۔

پاکستان