اہم ترین

الٹرا پروسیسڈ کھانے فالج اور ڈیمنیشا کا خطرہ بڑھا دیتے ہیں : تحقیق

امریکی سائنسدانوں نے اپنی تحقیق میں کہا ہے کہ الٹرا پروسیسڈ کھانے کھانے والوں میں فالج اور ڈیمنشیا کے خطرات بڑھ جاتے ہیں

الٹرا پروسیسڈ کھانے یا خوراک میں چینی، چکنائی اور نمک کی مقدار خطرناک حد تک زیادہ ہوتی ہے۔ زیادہ عرصے تک خراب ہونے سے بچانے اور ذائقے کے لیے کیمیائی اجزا شامل کئے جاتے ہیں ۔

الٹرا پراسیسڈ کھانوں میں چکن نگٹس، منجمد کھانے، کباب، چپس، سافٹ ڈرنکس، سیریلز، آئس کریم، روٹیاں، کیچپ اور مایونیز جیسی چیزیں شامل ہیں۔

الٹرا پروسیسڈ فوڈز کا استعمال پہلے ہی دل کی بیماری، موٹاپے اور ٹائپ 2 ذیابیطس کے بڑھتے ہوئے خطرے سے منسلک ہے تاہم اب اس کا ڈیمنشیا اور فالج سے تعلق بھی واضح ہورہا ہے

جریدے نیورولوجی میں شائع ہونے والی تحقیق کے لیے محققین نے الٹرا پروسیسڈ فوڈز کا موازنہ غیر پروسس شدہ یا کم سے کم پروسیس شدہ کھانوں جیسے سبزیوں، پھلوں ، گوشت اور مرغی سے کیا۔

تحقیق کے دوران ماہرین نے روزمرہ کھانوں میں الٹرا پروسیسڈ خوراک کی اوسط مقدار کا اندازہ لگانے کے لئے 45 سال اور اس سے زاید عمر کے 30 ہزار سے زائد افراد سے ان کے کھانے پینے سے متعلق سوالنامے پُر کروائے ۔

محققین نے اپنی تحقیق کے دوران پایا کہ کسی بھی فرد کی جانب سے الٹرا پروسیسڈ فوڈز کی مقدار میں 10 فیصد اضافے سے اس کے لئے دماغی صحت کے مسائل کا خطرہ 16 فیصد جب کہ فالج کے حملے کا 8 فیصد خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

تحقیق کے دوران معلوم ہوا کہ اوسطاً 11 برسوں کے دوران تقریباً 14,000 افراد دماغی صحت جب کہ 20 ہزار سے زیادہ افراد میں فالج کے اثرات دیکھے گئے۔

بوسٹن میں میساچوسٹس جنرل ہسپتال کے ایک اہم نگہداشت کے ماہر نیورو لوجسٹ اور محقق ڈاکٹر ڈبلیو ٹیلر کمبرلی نے کہا کہ ہماری تحقیق ہمارے کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ کھانوں کی پروسیسنگ انسانی دماغ کی مجموعی صحت پر اہم اثرات مرتب کرتی ہے۔

پاکستان