اہم ترین

حج کا آخری مرحلہ: حجاج کرام کا آج رمی کے بعد منیٰ کو الوداع

لاکھوں حجاج کرام آج آخری مرتبہ رمی کے بعد وادی منی کی عارضی خیمہ بستی کو الوداع کہہ رہے ہیں۔

عرب وین سائیٹ العربیہ کے مطابق مناسک حج کا آخری مرحلہ جمرات پر تینوں شیطانوں کو کنکریاں مارنا ہوتا ہے جسے رمی کہتے ہیں۔

حجاج کرام وقوف عرفۃ کے اگلے دن یعنی 10 ذوالحجہ کو ’جمرہ عقبہ‘ (بڑے شیطان) پر سات کنکریاں مارتے ہیں۔

یوم النحر یعنی 10 ذوالحجہ کے بعد ایام تشریق شروع ہوتے ہیں جس کے تین دن ہوتے ہیں۔ ایام تشریق کے پہلے دن یعنی 11 ذوالحجہ کو حجاج تینوں شیطانوں کو کنکریاں مارتے ہیں یہ عمل دوسرے دن بھی جاری رہتا ہے۔ حجاج کے لیے لازمی ہے کہ وہ ایام تشریق کے دوسرے دن کی رمی کے بعد غروب آفتاب سے پہلے منیٰ کی حدود سے نکل جائیں۔

ایسے حجاج جو غروب آفتاب تک منی کی حدود سے نہ نکل سکیں تو ان کے لیے لازمی ہوتا ہے کہ وہ ایام تشریق کے تیسرے دن یعنی 13 ذوالحجہ کو بھی منیٰ میں قیام کریں اور تیسرے دن کی رمی بھی مکمل کرنے کے بعد غروب آفتاب سے قبل منیٰ کی حدود سے نکل جائیں۔

پاکستان