اہم ترین

غزہ اور لبنان میں کارروائیاں اسرائیل کی معیشت کھوکھلی ہوگئی

اسرائیل کی غزہ، مخربی کنارے اور اب لبنان میں کارروائیاں اس کی معیشت کو کھوکھلا کرنے لگی۔۔ امریکی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے کی کریڈٹ ریٹنگ کو کم کردیا ہے۔۔

گزشتہ برس 7 اکتوبر کو حماس کی جانب سے طوفان الاقصیٰ آپریشن کے بعد اسرائیل کی غزہ اور مغربی کنارے میں کارروائیاں جاری تھیں اور رواں ماہ اس نے لبنان کی مسلح مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے خلاف بھی محاذ کھول لیا ہے۔

گزشتہ روز حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان تنازعہ بڑھ رہا ہے۔ جس کا اثر اب اسرائیل کی معیشت پر پڑ رہا ہے۔

اے ایف پی کے مطابق اسرائیل گزشتہ ایک برس کے دوران اپنے جنگی جنون میں 68 ارب ڈالر پھونک چکا ہے۔ اس کے علاوہ اس کی معیشت پر پڑنے والے اثرات الگ ہیں۔

امریکی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے اس سال اسرائیل کی کریڈٹ ریٹنگ دو مرتبہ کم کی ہے اور صیہونی معیشت کا اسکور اے 2 سے کم کر کے بی 1 کر دیا ہے۔

ریٹنگ میں کمی کرتے ہوئے موڈیز نے حزب اللہ کے ساتھ جنگ ​​اور اسرائیل کی جانب سے جنگ کے خاتمے کے لیے حکمت عملی کے فقدان کا حوالہ دیا ہے۔

موڈیز نے لبنان کے دہشت گرد گروہ حزب اللہ کے ساتھ جنگ ​​اور اسرائیل کی جانب سے جنگ کے خاتمے کے لیے حکمت عملی کے فقدان کا حوالہ دیا ہے۔

کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے کہا ہے کہ اس وقت اسرائیل کے سیکورٹی خطرات بڑھ رہے ہیں۔ اس کے علاوہ وہاں تنازعات بھی بڑھ رہے ہیں۔ ایسی صورت حال میں ہمیں تیز رفتار اور مضبوط معاشی بحالی کی امید نہیں۔ نتیجتاً، معیشت بھی سست رفتار سے ترقی کرے گی، جس سے عوامی قرضوں کے تناسب کے استحکام کا امکان ہمارے پہلے کے تخمینوں سے بھی کم ہو جائے گا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو مستقبل میں قرض لینے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ کم کریڈٹ ریٹنگ کی وجہ سے اسرائیلی حکومت کو قرض لینے کے لیے زیادہ سود ادا کرنا پڑے گا۔ یہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب اسے جاری جنگ کے اخراجات پورے کرنے کے لیے مزید رقم کی ضرورت ہے۔

پاکستان