اہم ترین

حماس کی مالی معاونت کرنے والے نیٹ ورکس پر نئی امریکی پابندیاں

امریکا نے اسرائیل کے خلاف مسلح جدو جہد روکنے کے لئے حماس اور دیگر تنظیموں کی مالی معاونت کرنے والوں پر نئی پابندیاں لگادی ہیں۔

امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق حماس القدس فورس اور اسلامی جہاد کی ملنے والی مالی امداد کے راستے روکنے کے لئے مختلف کمپنیوں اور ان کے مالکان پر نئی پابندیاں لگائی جارہی ہیں۔

7 اکتوبر کے بعد سے امریکا کی طرف سے پابندیاں لگانے کی یہ پانچویں کوشش ہے اور اس میں اسے برطانیہ اور آسٹریلیا کی حمایت بھی حاصل ہے۔

نئی پابندیوں میں شملخ نیٹ ورک کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ جس میں زہیر شملخ نامی شخص بھی شامل ہے۔ اس پر الزام ہے کہ اس نے اپنی کمپنیوں المرکزیہ لی سیارافہ اور عرب چائنا ٹریڈنگ کمپنی کے ذریعے حماس لے مسلح گروپ القسام بریگیڈ کو فنڈز فراہم کئے۔

امریکا نے اس مرتبہ ہرزاللہ ایکسچینج نامی کمپنی پر بھی پابندیاں لگائی ہیں ۔جو غزہ میں رقوم کی ترسیل اور تبادلے کا کام کرتی ہے۔ اس کمپنی کے 4 مالکان محمد فلاح کامل، ہرزاللہ، نعیم کامل راغب اور سالان کامل راغب ہرزاللہ کے تمام بینک اکاؤنٹس کو منجمد کردیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ سمیر ہرز اللہ اور طائر عبد الرازق شکری ہرزاللہ پر بھی حماس کو رقوم کی ترسیل میں کردار ادا کرنے پر پابندیاں لگائی گئی ہیں۔

امریکی محکمہ خزانہ کے معاون وزیر برائے انسداد دہشتگردی برائن ای نیلسن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حماس رقوم کی ترسیل کے لیے کرپٹو کرنسی سمیت متعدد دیگر ذرائع استعمال کررہی ہے۔

دوسری جانب برطانوی وزیرخارجہ ڈیوڈ کیمرون نے کہا ہے کہ برطانیہ اور اس کے اتحادی ممالک حماس کو مالی معاونت فراہم کرنے والوں کے چھپنے کے لیے کہیں بھی کوئی جگہ نہیں دیں گے ۔۔

پاکستان