اہم ترین

جو ہم بیچ کر ڈالر کما سکتے ہیں وہ افغانستان اسمگل ہو جاتی ہے: وزیر اعظم

وزیر اعظم شہباز شریف کہتے ہیں کہ جو چینی ہم بیچ کر ڈالر کما سکتے ہیں وہ افغانستان اسمگل ہو جاتی ہے۔

ملک سے اسمگلنگ کے خاتمے سے متعلق اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ اس وقت ہماری سب سے بڑی اور اہم مصروفیت چیلنجز کو سمجھنا اور ملک سے سیاسی تقسیم اور افراتفری کا خاتمہ ہے۔ دشمن تاک میں ہے اور اس کی سازشوں کو ناکام بنانا سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملک کو بے پناہ چیلنجز کو سامنا ہے، معیشت کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ گزشتہ اتحادی حکومت نے 2022 میں ڈھائی لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی منظوری دی تھی۔جو چینی ہم بیچ کر ڈالر کما سکتے ہیں وہ افغانستان اسمگل ہو جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 2700 ارب روپے کے ٹیکسوں سے متعلق مقدمات عدالتوں میرالتوا ہیں۔اگر یہ یا اس کا آدھا پیسہ بھی حاصل ہو جائے تو قرضوں میں کمی آ سکتی ہے، کینسر کے اسپتال بن سکتے ہیں۔ٹریبونلز میں زیرِ سماعت مقدمات کے لیے ٹھوس لائحہ عمل اختیار کریں گے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت کے دور میں اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے گئے جس میں تمام صوبوں نے بھی ساتھ دیا۔

پاکستان