اہم ترین

غیر معیاری دوا پر ‘گلیکسو اسمتھ کلائین’ کے سی ای او سمیت افسران کو قید اور جرمانے

راولپنڈی کی ڈرگ کورٹ بین الاقوامی دوا ساز کمپنی ‘گلیکسو اسمتھ کلائین’ (جی ایس کے) کی ایک دوا سیپٹران ‘غیر معیاری’ پائے جانے پر کمپنی کی سی ای او سمیت اعلیٰ عہدے داروں کو سزا اور جرمانہ کر دیا ہے۔

وائس آف امریکا کی رپورٹ کے مطابق صوبائی انسپکٹر آف ڈرگز تحصیل حسن ابدال عمر زیب عباسی کی جانب سے ایک شکایت دائر کی گئی تھی۔ جسی ٰؐن کہا گیا تھا کہ 2018 میں عظمیٰ خالد نامی ایک اور ڈرگ انسپکٹر نے جی ایس کے کی تیار کردہ دوا ‘سیپٹران’ کے بیچ نمبر ایچ ایس ڈی بی ڈی کا نمونہ لیا۔ اور ضابطے کی کارروائی کرتے ہوئے اسے راولپنڈی کی ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کو بھیجا ۔ جہاں یہ دوا “غیر معیاری” پائی گئی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک ہی بیچ نمبر کی تیار کردہ گولیوں کے حل ہونے کا وقت الگ الگ تھا۔ دوا حل ہونے میں زیادہ وقت لے رہی تھی۔ جو کہ اس کے غیر معیاری ہونے کی دلیل ہے۔

کم و بیش 6 سال کی سماعت کی کے بعد ڈرگ کورٹ کے چیئرمین جج ندیم بابر نے 22 اپریل کو کمپنی کی سی ای او ارم شاکر، پروڈکشن مینیجر ثاقب عظمت، کوالٹی کنٹرول انچارج خرم رفیق اور وارنٹر ہارون الرشید کو عدالت کا وقت ختم ہونے تک قید اور مجموعی طور پر 47 لاکھ روپے جرمانے کی سزائیں سنائیں۔

سزا کا سامنا کرنے والی کمپنی نے اس سزا کو حقائق کے منافی قرار دیتے ہوئے اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

پاکستان