اہم ترین

مصنوعی فاقہ کشی سے وزن تیزی سے ہوتا ہے۔۔ کتنا سچ

دنیا بھر میں ایک بیماری سب سے عام ہے اور وہ ہے موٹاپا،، جس پر قابو پانے کے لئے طرح طرح کے علاج اور طریقے اختیار کرتے ہیں ۔ ایسا اہی ایک طریقہ فاقہ کشی بھی ہے۔ جسے عام زبان میں فاسٹنگ کہا جاتا ہے۔ لیکن کیا یہ طریقہ تیزی سے وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا بھی ہے۔

ماہرین صحت کے مطابق ہمارا جسم مختلف افعال سرانجام دینے کے لئے توانائی کا استعمال کرتا ہے۔ یہ توانائی ہماری روز مرہ کی خوراک سے حاصل ہوتی ہے۔ جو توانائی خرچ ہونے سے بچ جاتی ہے وہ ہمارے جسم میں چربی کی صورت میں جمع ہوتی جاتی ہے۔ جس سے وزن اور موٹاپے کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے۔

فاسٹنگ کے دوران جسم توانائی کے لیے ذخیرہ شدہ چربی کا استعمال شروع کر دیتا ہے۔ اس کی وجہ سے چربی توانائی میں بدل جاتی ہے اور وزن کم ہونے لگتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مصنوعی فاقہ کشی وزن کم کرنے کا سب سے موثر اور آسان طریقہ ہے لیکن اگر اسے صحیح طریقے سے نہ کیا جائے تو یہ کئی سنگین مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔

مسلسل فاقہ کشی سے جسم میں ضروری غذائی اجزا کی کمی ہو جاتی ہے اور پٹھے بھی کمزور ہو سکتے ہیں، جس سے کئی مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ہفتے میں ایک دن مخصوص دورانیئے کے لئے کھانا چھوڑ دینے سے جسم کو کافی آرام ملتا ہے۔ اس دوران آپ صرف پانی، اناج یا پھل کھا سکتے ہیں۔

ہفتے میں ایک بار روزہ رکھنے سے جسم کے اندرونی ڈھانچے میں تبدیلی آسکتی ہے جس کے وزن پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ایسا کرنے سے جسم کو اعصابی طاقت بچانے میں مدد ملتی ہے اور وزن تیزی سے کم کیا جا سکتا ہے۔

انتباہ: خبروں میں دی گئی کچھ معلومات میڈیا رپورٹس پر مبنی ہیں۔ کسی بھی تجویز پر عمل کرنے سے پہلے، آپ کو متعلقہ ماہر سے مشورہ کرنا چاہیے۔

پاکستان