دل ہمارے جسم کا سب سے اہم عضو ہے۔ یہ بغیر رکے اور تھکے بغیر مسلسل ہمارے جسم میں خون کی روانی کو ممکن بناتا ہے۔ یہ خون تمام اعضا تک آکسیجن بھی لے جاتا ہےدل میں کسی قسم کا مسئلہ ہو تو دوسرے اعضاء کو بھی متاثر کرنے لگتا ہے۔ لیکن کچھ بیماریاں ایسی ہیں جو دل کی امراض کا خطرہ کئی گنا بڑھا دیتی ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال تقریباً ایک کروڑ 80 لاکھ سے زائد افراد دل کی بیماریوں کا شکار ہوکر جان کی بازی ہار رہے ہیں۔ لیکن کچھ بیماریاں ایسی ہیں دل کی کارکردگی کو بری طرح متاثر کرتی ہیں اور نتیجے میں انسانی موت واقع ہوجاتی ہے۔ ایسی حالت میں ان بیماریوں کے بارے میں جاننا اچھا ہے۔
ہائی بلڈ پریشر
ہائی بلڈ پریشر دل کے پٹھوں پر دباؤ بڑھاتا ہے جس سے ہارٹ فیل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
ذیابیطس
ذیابیطس کے مریضوں میں ہائی بلڈ پریشر اور ہائی کولیسٹرول کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھ جاتا ہے، یہ دونوں ہی دل کی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہیں۔ ذیابیطس کی وجہ سے خون کی شریانیں کمزور ہو جاتی ہیں اور مسائل بڑھ جاتے ہیں۔
ہائی کولیسٹرول
دل کی شریانوں میں چربی (کولیسٹرول)جمع ہونے سے خون کے بہاؤ میں رکاوٹ ہوتی ہے جس کی وجہ سے بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے اور دل کو خون پمپ کرنے میں زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے۔جس سے دل کے دورے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
موٹاپا
زیادہ وزن دل پر دباؤ بڑھاتا ہے اور دل کی کارکردگی کو کم کرتا ہے۔ موٹاپا دل کے لیے ذیابیطس، بلڈ پریشر، تناؤ جیسی خطرناک بیماریوں کا بھی سبب بنتا ہے۔
تمباکو نوشی
تمباکو نوشی دل کی شریانوں کو تنگ کرنے کا سبب بن سکتی ہے اور دل کے دورے کا خطرہ بڑھاتی ہے۔تمباکو نوشی پھیپھڑوں اور خون کی شریانوں کو کمزور کر دیتی ہے جس سے دل کا دورہ پڑ سکتا ہے۔
تناؤ
ضرورت سے زیادہ تناؤ دل کی دھڑکن کو بڑھا سکتا ہے اور دل کی کارکردگی کو کم کر سکتا ہے۔
تھائیرائیڈ
تھائیرائیڈ کے مسائل دل کی شریانوں کو تنگ کرنے کا سبب بن سکتے ہیں اور دل کی ناکامی کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں۔
سلیپ ایپنیا
نیند کے مسائل کی وجہ سے دل پر دباؤ بڑھ جاتا ہے اور دل کی کارکردگی کم ہو جاتی ہے۔
گردے کی بیماری
گردے کے مسائل دل پر دباؤ بڑھاتے ہیں اور ہارٹ فیل ہونے کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہائی بلڈ پریشر ان دونوں اعضاء کو بیمار کرنے کا سب سے زیادہ ذمہ دار ہے۔ اگر ذیابیطس ہو تو خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔
وراثتی بیماریاں
اگر خاندان میں کسی کو دل کی بیماری ہو تو دل کی بیماری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ برطانیہ کی دی ہارٹ فاؤنڈیشن کے مطابق ایسے لوگوں میں دل کی بیماری کا خطرہ دوسروں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔
انتباہ: خبر میں دی گئی کچھ معلومات میڈیا رپورٹس پر مبنی ہیں۔ کسی بھی مسئلے پر متعلقہ ماہر سے ہی مشورہ کریں۔