اہم ترین

اب عدلیہ ہی بنیادی حقوق کا تحفظ کر رہی ہے، جناح ہاؤس پر حملے کی مذمت کرتا ہوں، عمران خان

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران نے کہا ہے کہ کسی سیاسی جماعت کے خلاف اتنا بڑا کریک ڈاؤن تو مشرف دور میں بھی نہیں ہوا، جس جماعت کا ووٹ بینک ہو اسے ہرایا نہیں جاسکتا، ہم 11 ماہ سے مذاکرات کی بات کر رہے ہیں، یہ یک طرفہ نہیں ہوسکتے۔

ان خیالات کا اظہار سابق وزیر اعظم عمران خان نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیشی کے موقع صحافیوں سے گفتگو میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے پورے میڈیا کو اپنے گھر کا چپہ چپہ دکھا دیا، زمان پارک میں دہشت گردوں کو چھپانے کی باتوں میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔

جناح ہاؤس پر حملے کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ  اس سے پاکستان کی بدنامی ہوئی  ، میں نے اس کی پہلے بھی مذمت کی اور اب بھی کرتاہوں ۔ ہر پاکستان اس واقعے کی مذمت کرتا ہے۔ خوف کے ماحول میں ملک نہیں چل سکتا، پی ڈی ایم کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے صرف ملک کی بدنامی ہوئی۔  یہ 7 ہزار لوگوں کو پکڑ کر خود پھنس گئے ہیں۔  جس جماعت کا ووٹ بینک ہو اسے  ہرایا نہیں جاسکتا۔

عامر کیانی اور دیگر رہنماؤں کی جانب سے تحریک انصاف چھوڑنے کے فیصلے پر عمران خان کا کہنا تھا کہ  وسیع ووٹ بینک رکھنے والی جماعت میں کسی کی آنے یا جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اور ان افراد کے جانے سے بھی پی ٹی آئی کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ اب عدلیہ ہی بنیادی حقوق کا خیال کر رہی ہے، ضیا کے دور کا تو علم نہیں لیکن ایسا کریک ڈاؤن تو مشرف دور میں  بھی نہیں ہو۔  سابق وزیر اعظم نے کہا کہ  میں آخری گیند تک لڑنے والا کپتان ہوں اور آخری گیند تک ہی لڑوں گا۔ یہ پی ٹی آئی کو مکمل طورپر کچل دینا چاہتے ہیں تاکہ پاکستان کا سب سے بڑا مفرور ڈاکو پاکستان آکر انتخابات میں حصہ لے سکے۔

پاکستان