افغانستان کے صوبے سرپو ل میں نامعلوم افراد نے لڑکیوں کے اسکول میں داخل ہوکر وہاں زیر تعلیم طالبات کو زہر دے دیا، جس کے بعد تقریباً 80 لڑکیوں کی حالت خراب ہوگئی۔
الجزیرہ کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی تک اس بات کا تعین نہیں کیا جاسکا ہے کہ طالبات کو زہر کھانے میں ملا کر دیا گیا یا کمرہ جماعت میں کسی قسم کی زہریلی گیس چھوڑی گئی۔ لڑکیوں کو الٹیاں ہونے پر نیم بے ہوشی کی حالے میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کا علاج جاری ہے ۔ پولیس اس واقعے کےبارے میں مزید تحقیقات کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال فروری میں بھی ایرانی شہر قم میں لڑکیوں کے اسکول بند کرانے کے سیکڑوں طالبات کو قصداً زہر کھلایا گیا ۔ ایران کے شعبہ صحت کی جانب سے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ “قم ” شہر میں چند ماہ کے دوران تقریباً 13 ہزارطالبات کو زہر دیا گیا جس کا مقصد ان اسکولوں کو بدنام کرتے ہوئے انہیں بند کرانا تھا ۔