اہم ترین

کور کمانڈر ہاؤس حملہ؛ چیئر مین پی ٹی آئی کا بھانجا فوج کے حوالے

لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کو کورکمانڈر ہاؤس پر حملے کے کیس میں ٹرائل کےلیے فوج کے حوالے کردیا گیا۔

حسان نیازی کی بازیابی کے لیے والد حفیظ اللہ نیازی کی درخواست پر ہونے والی سماعت میں پنجاب حکومت کے وکیل نے حسان نیازی سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ حسان نیازی جناح ہاؤس پر حملے کے کیس میں نامزد اور مرکزی ملزم ہیں اورانہیں ٹرائل کے لیے فوج کے حوالے کردیا گیا ہے۔

عدالت نے حسان نیازی کی والد سے ملاقات کرانے کے لیے سرکاری وکیل کو مہلت فراہم کرتے ہوئے استفسار کیا کہ متعلقہ اتھارٹی سے پوچھ کر بتائیں دونوں باپ بیٹے کی ملاقات ہوسکتی ہے؟

درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ حسان نیازی کو 13 اگست کو گرفتار کیا گیا اور وہ 17 اگست کو پولیس کی حراست میں آئے ، یہ بھی نہیں بتایا گیا یہ حسان نیازی پولیس کی حراست میں کب آیا، ہمیں بتایا جائے کہ حسان نیازی تین چاردن  غائب رہے ہیں، وہ کہاں تھے، ان کا راہداری ریمانڈ کسی عدالت سے نہیں لیا گیا ، حسان نیازی کو عدالت کے ذریعے ملٹری کے حوالے کرنا تھا مگر ایس ایچ او نے ایسا نہیں کیا اور قانون کے برعکس کام کیا۔

درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ عدالت ایس ایچ او کو بلوا کر پوچھے اس نے ایسا غیر قانونی اقدام کیوں کیا، عدالت اس اقدام کو غیر قانونی قرار دے، ایس ایچ او صدر روڈ نے توہین عدالت کی ہے، عدالت نے پچھلی سماعت پر کہا تھا کہ اگر حسان نیازی آپ کے پاس ہے تو اسے پیش کریں جب کہ پولیس نے اسے ملٹری کے حوالے کر دیا۔

سرکاری وکیل نے حسان نیازی کی حراست کوقانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ درخواست گزار کے وکیل کے الزامات کو مسترد کرتا ہوں۔ بعدازاں عدالت نے حسان نیازی کیس کی سماعت ملتوی کردی ۔

پاکستان