اہم ترین

قرض دینے والی غیر قانونی ایپس نے نئے طریقوں سے عوام کو پھنسانا شروع کردیا

سیکیورٹی اینڈ ایکسچیج کمپنیز پاکستان (ایس ای سی پی) نے ملک بھر میں قرض دینے والی غیر قانونی ایپس کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کردیا ہے۔

ایس ای سی پی کے مطابق غیر قانونی ایپس کی مسلسل مانیٹرنگ کا سلسلہ مستقل بنیادوں پر جاری ہے۔ لیکن غیر قانونی ایپس کے آپریٹرز نے اب گوگل اور ایپل پلے اسٹور کے بجائے متبادل طریقوں سے عوامی رابطہ مہم شروع کردی ہے۔ یہ آپریٹرز اب مختلف ویب سائٹس اور واٹس ایپ وغیرہ کا استعمال کرتے ہوئے عوام تک رسائی حاصل کررہے ہیں۔۔

ایس ای سی پی کا کہنا ہے کہ غیر قانونی ایپس کے بدلتے طریقہ کار کو دیکھتے ہوئے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے ) اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے ) کے تعاون سے نئی حکمت عملی تیار کی گئی ہے۔۔

سیکیورٹی اینڈ ایکسچیج کمپنیز پاکستان نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ایسی دھوکے باز ایپس سے خبر دار رہیں، ضرورت کے تحت صرف ایس ای سی پی کی منظور شدہ لون ایپس ہی گوگل یا ایپل کے پلے سٹور سے ڈاون لوڈ کریں۔ دیگر ویب چینلز کے ذریعے دستیاب غیر قانونی لون ایپس صارفین کے لیے سنگین خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔

وفاقی ادارے نے خبردار کیا ہے کہ ایسی ایپس دھوکہ دہی، ذاتی معلومات کا غلط استعمال، بلیک میلنگ اور ہراسگی کا باعث بن سکتی ہیں۔ کسی بھی ویب سائٹ سے یا وٹس ایپ گروپ وغیرہ میں شئیر کی جانی والی غیر قانونی ایپس کو ڈاؤن لوڈ نہ کریں اور نہ ہی کسی دوسرے لنک کو استعمال کریں۔

اپنے بیان میں ایس ای سی پی نے کہا ہے کہ مختلف ویب سائٹس پر مارکیٹ کی جانے والی ایسی 7 غیر قانونی ایپس کی نشاندہی کی ہے، ان ایپس اور ویب سائٹ کے خلاف فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے تعاون سے کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔

اب تک گوگل اور ایپل ایپ اسٹورز سے 120 غیر قانونی ایپس کو ہٹایا جاچکا ہے،عوام کی رہنمائی کے لیے غیر قانونی ایپس کی نئی فہرست ایس ای سی پی کی ویب سائٹ پر فراہم کر دی گئی ہے، ایس ای سی پی کی منظور شدہ ایپس کی فہرست بھی ایس ای سی پی کی ویب سائٹ پر موجود ہے۔۔

پاکستان