اہم ترین

پاکستان کا ابابیل ویپن سسٹم کا کامیاب تجربہ

پاکستان نے جنگی جنون میں مبتلا اپنے ازلی دشمن سے اپنے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کے لئے ہتھیاروں کے نظام ’ابابیل‘ ویپن سسٹم کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ابابیل ویپن سسٹم کے تجربے کا مقصد اپنے ڈیٹرنس کو مضبوط بنانا اور مختلف ڈیزائن، تکنیکی پیرامیٹرز اور ہتھیاروں کے مختلف نظاموں کی کارکردگی کا جائزہ لینا ہے۔

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا، اسٹریٹجک پلاننگ ڈویژن، اسٹریٹجک فورسز کمانڈ کے سینئر افسران، سائنسدانوں اور انجینئرز نے ابابیل ویپن سسٹم کے کامیاب تجربے کا مشاہدہ کیا۔

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے کامیاب تجربے پر عملے کی تیکنیکی صلاحیت، لگن اور عزم کو سراہا۔

صدر مملکت عارف علوی اور نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے ابابیل ویپن سسٹم کے کامیاب تجربے پر اس عزم کا اعادہ کیا کہ وطن عزیز کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔۔

ایم آئی آر وی کیا ہے؟

ویکی پیڈیا کے مطابق یہ میزائل لانچنگ کی ایسی گاڑی ہوتی ہے جس میں بیک وقت کئی راکٹس کو مختلف اہداف کو نشانہ بنانے کے لئے چھوڑا جاسکتا ہے۔

پاکستان نے جنوری 2017 میں 2200 کلومیٹر تک اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنانے والے پہلے ابابیل میزائل کا کامیاب تجربہ کیا تھا۔ یہ میزائل ایم آئی آر وی ٹیکنالوجی سے لیس تھا۔۔

یہ میزائل خطے کو ہتھیاروں کی دوڑ میں مبتلا کرنے والے بھارت کے اگنی میزائل کے جواب میں تیار کیا گیا تھا۔۔

پاکستان