پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان آج میچ کھیلا جارہا ہے۔ ورلڈ کپ میں سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل رہنے کے لیے پاکستان کو اب ہر میچ جیتنا لازمی ہے۔
بھارت کے شہر چنئی میں پاکستان اور جنوبی افریقا مدمقابل ہیں۔ اس سے پہلے چنئی میں پاکستان نے افغانستان سے بری طرح تاریخی شکست کھائی ہے۔
پاکستان اب تک میگا ایونٹ میں کھیلے گئے 5 میچوں میں سے دو ہی میں فتح حاصل کرپایا ہے۔ جب کہ بھارت ، آسٹریلیا اور افغانستان سے اسے عبرتناک ہار کے تحفے ملے ہیں۔
ورلڈ کپ میں اب ایک بھی ہار اسے سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر کردے گی۔ ایسا ہونے کی صورت مٰں بابر اعظم کا کپتانی سے محروم ہونا یقینی ہے۔ اس کے علاوہ شاداب خان، حسن علی، محمد نواز اور دیگر کھلاڑیوں کے مستقبل پر بھی سوالیہ نشان لگ جائے گا۔
گزشتہ روز شاداب خان نے پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ اگر آپ کو یقین ہو تو معجزے بھی ہوتے ہیں، ہم اس طرح نہیں کھیلے جیسے ورلڈ کپ سے پہلے کھیل رہے تھے لیکن اب ہمیں جیت کا سلسلہ شروع کرنا ہے۔
نائب کپتان کا کہنا تھا کہ کا کہنا تھا کہ جب آپ کرو یا مرو کی صورت حال میں ہوتے ہیں تو دباؤ کم ہوتا ہے کیونکہ آپ کے پاس کھونے کے لیے کچھ نہیں ہوتا۔