اہم ترین

یورپ میں فیس بک اور انسٹاگرام پر صارفین کا ذاتی ڈیٹا استعمال کرنے پر پابندی

یورپی یونین کے ڈیٹا پروٹیکشن بورڈ نے فیس بک اور انسٹاگرام جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی مالک کمپنی میٹا پر اشتہارات کے لئے صارفین کی ذاتی دلچسپی سے متعلق ڈیتا کے استعمال پر پابندی لگادی ۔۔۔

فرانسیسی خبر ایجنسی کے مطابق یورپی یونین کے ڈیٹا پروٹیکشن بورڈ (یوڈی پی بی) کے فیصلے کا اطلاق یورپی یونین کے تمام رکن ممالک میں یکساں طریقے سے ہوگا۔۔

ای ڈی پی بی نے کہا کہ اس نے یہ فیصلہ ناروے کے ڈیٹا ریگولیٹر کی درخواست پر لیا گیا ہے ، جس نے رواں برس کے اوائل ہی میں فیس بک اور انسٹاگرام صارفین کو ان کے اس ذاتی ڈیٹا کی بنیاد پر ٹارگٹ اشتہارات بھیجنے پر پابندی عائد کی ہے۔ جسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ان کی واضح رضامندی کے بغیر جمع کرتا ہے۔

اپننے فیصلے میں یو ڈی پی بی نے کہا ہے کہ میٹا کو اس فیصلے کے بارے میں پہلے ہی آگاہ کردیا گیا تھا ۔ جس پر اس نے واضھ کیا تھا کہ کمپنی اشتہارات کے لئے ذاتی ڈیٹا کے استعمال کے لیے صارفین سے ان کی رضامندی طلب کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

ای ڈی پی بی کی چیئر وومن انو طلوس نے کہا کہ پابندی عائد کرنے کا فیصلہ میٹا کی جانب سے گزشتہ سال کے آخر میں جاری کردہ احکامات کی تعمیل نہ کرنے پرلیا گیا ہے۔

میٹا نے 2 روز قبل ہی یورپ میں فیس بک اور انسٹاگرام صارفین کے لیےاشتہار کے بغیر سوشل نیٹ ورک استعمال کرنے کے لیے سبسکرپشن کاا علان کیا تھا۔

یوروپی ڈیٹا پروٹیکشن بورڈ کے فیصلے پر میٹا کے ایک نمائندے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ میٹا نے پہلے ہی اعلان کیا ہے کہ ہم یورپی یونین اور یورپی اقتصادی علاقے ( EEA ) میں اپنے صارفین کے لیے ریگولیٹری تقاضوں کی تعمیل کے لیے سبسکرپشن ماڈل پیش کریں گے۔

میٹا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یوڈی پی بی کے ارکان گزشتہ کئی ہفتوں سے کمپنی کی جانب سے پیش کئے گئے سبسکرپشن منصوبے سے واقف ہیں۔ ایسی صورت حال میں یہ حکم بلا جواز ہے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ یورپ مین میتا کے یومیہ سارفین کی تعداد 30 کروڑ ہے جس نے 2022 میں کمپنی کو اشتہارات کی مد میں آمدنی کا 20 فیصد کما کردیا۔۔

پاکستان