اہم ترین

افغان طالبان وزیر داخلہ سراج الدین حقانی کے پاکستانی پاسپورٹ کی تحقیقات شروع

نگراں وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان حکومت کے وزیر داخلہ سراج الدین حقانی کے مبینہ طور پر پاکستانی پاسپورٹ کے معاملے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران سرفراز بگٹی نے کہا کہ سراج الدین حقانی کے مبینہ طور پر پاکستانی پاسپورٹ استعمال کے معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں اور انکوائری اور ذمہ دار کے تعین تک ہی متعلقہ تفصیلات شیئر کی جائیں گی۔۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ پاکستان میں سیاست کا حق پاکستانیوں کو ہے اور کوئی غیر ملکی اس قسم کی سرگرمی میں ملوث پایا گیا تو اسے ملک بدر کردیا جائے گا۔ 10 کے قریب غیر ملکیوں کے سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی نشاندہی ہوئی ہے جنہیں ڈی پورٹ کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کب تک ایسا چلتا رہے گا کہ جس کا دل چاہے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بنا لے۔ اس وجہ سے قانونی کام کرنے والے بھی ہمارے سسٹم پر یقین نہیں کرتے۔ شناختی چوری کے کیسز میں ملوث کرداروں کو سامنے لایا جائے گا۔ادرا قومی سلامتی کا ادارہ بن چکا ہے اس لیے وہاں لیفٹیننٹ جنرل کو لگایا گیا ہے، اسے اب صحیح معنوں میں نیشنل سکیورٹی کا ادارہ بننا ہے۔

نگراں وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں مقیم 90 فیصد غیر قانونی تارکین خود ہی واپس جا چکے ہیں۔ غیر ملکیوں کی واپسی کے دوران ایک کیس بھی خواتین یا بچوں کو ہراساں کرنے کا سامنے نہیں آیا۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ ملک کی سیاسی قیادت کو عمومی خطرہ ہے، سیاسی رہنما جلسے جلوسوں میں شہریوں کے درمیان آتے ہیں اور انہیں ایسا کرنے پر روک بھی نہیں سکتے۔ مولانا فضل الرحمان کے حوالے سے دھمکی ملی ہے۔

پاکستان