اہم ترین

ڈالر اور ڈیزل کی دام کم ہونے لگے ہھر بھی مہنگائی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی

ملک میں ایک جانب ڈالر سستا اور استاک مارکیٹ تیزی کے نئے ریکارڈ قائم کررہی ہے لیکن کھانے پینے کی چیزیں سستی ہونے کے بجائے مہنگی ہی ہوتی جارہی ہیں۔

وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں مزید 1.16 فیصد بڑھ گئی جس کے بعد سالانہ بنیادوں پر مہنگائی 42.68 42 اعشاریہ 68 فیصد ہوچکی ہے۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے روزمرہ ضرورریات کی 15 چیزیں مہنگی اور 14 کی قیمتوں میں کمی دیکھی ہےجبکہ 22 میں استحکام رہا۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پیاز 12 روپے اضافے سے 160 روپے کلو ، انڈے 9 روپے مہنگے ہوکر 344 روپے فئ درجن جب کہ مونگ کی دال 20 روپے فی کلو مہنگی ہوگئی۔ اسی طرح مسور کی دال 3 روپے اضافے کے بعد 281 جبکہ چینی ایک روپیہ فی کلو مہنگی ہوکر 135 روپے کلو ہوگئی۔

ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں ٹماٹر 11 روپے کمی کے ساتھ 118 ، آلو 5 روپے کمی کے ساتھ 100 اور زندہ مرغی 10 روپے کمی کے ساتھ 348 روپے کلو ہوگئی ہے۔اسی ڈیزل، چاول، گھی، کوکنگ آئل اور چنے کے دام بھی معمولی کم ہوئے ہیں۔

دوسری جانب عوام کا کہنا ہے کہ دالر کی قدر میں اضافے اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں زیادہ ہونے کو مہنگائی کی وجہ قرار دیا جاتا ہے ۔۔ تاہم اب ڈالر بھی کمزور ہورہا ہے اور پیٹرولیم مصنوعات کے دام بھی دو ماہ پہلے سے کم ہیں ۔ اس کے باوجود کھانے پیننے کی چیزیں سستی کیوں سستی نہیں ہورہی۔۔

پاکستان