اہم ترین

نواز شریف العزیزیہ اسٹیل کیس میں بھی بری

اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کو ایون فیلڈ ریفرنس کے بعد العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں بھی بری کردیا ہے۔

احتساب عدالت نے 24 دسمبر 2018 کو العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کو 7 سال قید اور 25 لاکھ پاونڈ جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ اس کے علاوہ انہیں 10 سال کے لیے کسی بھی عوامی عہدے پر فائز ہونے پر پابندی عائد کرنے کے علاوہ تمام جائیداد ضبط کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔۔

نواز شریف نے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔۔ اکتوبر میں وطن واپسی کے بعد چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق جسٹس میاں حسن گل اورنگزیب پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کیس پر سماعت کی تھی۔۔

فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے العزیزیہ ریفرنس دوبارہ احتساب عدالت کو بھیجنے کی نیب کی استدعا مسترد کر دی۔

چیف جسٹس اسلام ۤباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ نیب کے گواہ واجد ضیا خود مان رہے ہیں کہ کوئی ثبوت نہیں، دستاویز کو درست بھی مان لیا جائے تو یہ ثابت نہیں ہوتا کہ نواز شریف کا العزیزیہ اور ہل میٹل کے ساتھ کوئی تعلق ہے۔ بعد ازاں عدالت نے سابق وزیر اعظم کو العزیزیہ ریفرنس میں بری کر دیا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق جسٹس میاں حسن گل اورنگزیب پر مشتمل دو رکنی بینچ نے ہی 29 نومبر کو نواز شریف کو ایون فیلڈ ریفرنس میں بھی بری کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

جھوٹے مقدمات اپنے انجام کو پہنچ رہے ہیں

مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے العزیزیہ کیس کا فیصلہ آنے کے بعد ایکس پر جاری بیان میں کہا ہے کہ ایک وزیر اعظم کو نااہل قرار دینے کے لیے بنائے گئے جھوٹے مقدمات آخر کار اپنے انجام کو پہنچ رہے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ 7 برسوں کے دوران پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کا نقصان ہوا۔ نواز شریف کی قیادت میں پاکستان ایک بار پھر خوشحال ہو گا۔

پاکستان